نئی اسمبلی سے 870 ارب اخراجات کی منظوری لینے کا پی پی فیصلہ

کراچی (رپورٹ: ارشاد کھوکھر) پیپلزپارٹی نے حکومت سازی کے مرحلے کے بعد نئی اسمبلی سے 870ارب سے زائد کے اخراجات کی منظوری لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کراچی سمیت صوبے میں اربوں روپےکے سینکڑوں نئے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کابھی فیصلہ کیا ہے ۔ جس کیلئے 50 ارب روپے مختص ہیں ۔نگران صوبائی حکومت نے جاری ترقیاتی منصوبوں کے تقریباً 23 ارب 70 کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے یہ بات بھانپ لی ہے کہ اب صوبے میں گڈ گورننس اور ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دیئے بغیر کام نہیں چلے گا۔ سابقہ پی پی حکومت نے مئی میں رواں مالی سال کے لئے 11 کھرب 44 ارب 44 کروڑ روپے مجموعی بجٹ پیش کیا تھا۔ ترقیاتی بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام اے ڈی پی کے منصوبوں کے لئے 252 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا تھا جن میں 2 ہزار 226 جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے 202 ارب روپے مختص کیے گئے تھے اور باقی 50 ارب روپے نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کیے گئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سازی کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد اربوں روپے مالیت کے سیکڑوں نئے ترقیاتی منصوبے رواں بجٹ میں شامل کیے جائیں گے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پیپلزپارٹی کی سابق حکومت نے نئے ترقیاتی منصوبوں کی فہرست اس بنیاد پر تیار کرالی تھی کہ عام انتخابات کے بعد اگر سندھ میں دوبارہ پی پی کی حکومت بنی تو پھر ترقیاتی منصوبوں کی تیار ی میں زیادہ تاخیر نہ ہو ۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق حکومت سندھ رواں مالی سال کے لیے 11 کھرب 44 ارب 44 کروڑ روپے لاگت کا جو بجٹ پیش کیا تھا اس میں سے مجموعی ترقیاتی کے اخراجات کی مد میں مختص800 ارب 53 کروڑ روپے میں سے صرف ایک سہ ماہی کیلئے 200 ارب 13 کروڑ روپے کے اخراجات کی منظوری دی گئی تھی جبکہ 343 ارب 91 کروڑ روپے مجموعی ترقیاتی اخراجات میں سے پہلی سہ ماہی کیلئے 73 ارب 47 کروڑ روپے کے اخراجات کی منظوری دی گئی تھی کیونکہ اس میں نئے منصوبوں کیلئے مختص کردہ 50 ارب روپے کی رقوم شامل نہیں تھیں۔ منتخب حکومت 30 ستمبر 2018 سے قبل رواں مالی سال کے آئندہ 9 ماہ کیلئے 870 ارب 83 کروڑ روپے کے اخراجات کی نومنتخب اسمبلی سے منظوری لے گی۔ جن میں تقریباً 600 ارب 39 کروڑ کے مجموعی غیرترقیاتی اخراجات اور 270 ارب 44 کروڑ روپے کے غیرترقیاتی اخراجات شامل ہوں گے۔ دریں اثنا سندھ انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے باعث الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز جاری کرنے پر پابندی عائدتھی ، تاہم عام انتخابات کا مرحلہ مکمل ہوجانے کے بعد محکمہ خزانہ نے اے ڈی پی کے جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے تقریباً 23 ارب 70 کروڑ روپے جاری کردیئے جو کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کردہ 202 ارب کا تقریباً 12 فیصد ہے۔

Comments (0)
Add Comment