اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/ایجنسیاں)پاکستانی فوجیوں کی روس میں تربیت کاتاریخی معاہدہ طے پا گیا۔ پہلی مرتبہ پاک فوج کے جوان روس میں فوجی تربیت حاصل کریں گے۔ وزارت دفاع میں پہلا پاک ،روس مشترکہ فوجی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں پاکستانی وفدکی قیادت سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) ضمیرالحسن شاہ جبکہ روسی وفد کی قیادت نائب وزیر دفاع الیگزینڈر فومین نے کی۔ اجلاس میں دوطرفہ دفاعی تعاون پرتفصیلی گفتگو ہوئی اور افغانستان اور مشرق وسطٰی کی صورتحال پرتبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ اجلاس کے بعد روسی اداروں میں پاکستان کو تربیتی سہولیات کیلئے معاہدے پردستخط کیے گئے۔دریں اثناآئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے روسی نائب وزیر دفاع کرنل جنرل الیگزینڈر نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے ملاقات کی۔ملاقات میں پاکستان اور روس کے درمیان سیکورٹی اور دفاعی تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔روسی نائب وزیر دفاع نے کہا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے عالمی سطح پر مربوط تعاون کی ضرورت ہے جبکہ پاک فوج کی دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں لائق تحسین ہیں۔ علاوہ ازیں روس کے سینٹر فار اینالسس آف اسٹریٹجی اینڈ ٹیکنالوجیز کے ڈپٹی ڈائریکٹر کانسٹینٹن میکنکو کا کہنا ہے کہ روس نے اب پاکستان کو ایس یو 35 لڑاکا طیاروں کی پیشکش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ روس بھارت کو ناراض نہیں کرنا چاہتا، تاہم ففتھ جنریشن پروگرام کے متعلق بھارتی رویے کی وجہ سے روس کو پاکستان میں ایس یو لڑاکا طیاروں کو فروغ دینا چاہیے۔ دوسری صورت میں، چین، جنوبی کوریا یا ترکی کی کمپنیاں تقریباً پانچ برس میں اس مارکیٹ پر چھا جائیں گی۔