سگریٹ کا دھواں پاکستان میں ہزاروں بچے مردہ پیدا ہونے کا سبب قرار

لندن(امت نیوز) طبی ماہرین نے ایک تحقیق میں سگریٹ کا دھواں پاکستان میں ہزاروں بچے مردہ پیدا ہونے کا سبب قرار دیدیا ہے،زہریلے دھوئیں سے بچے کم وزن، مردہ یا پیدائشی نقص لئے پیدا ہوتے ہیں، گھروں میں 40 فیصد حاملہ خواتین شدید متاثر ہو تی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں حاملہ خواتین کو گھروں میں تمباکو نوشی کے دوران اُگلا گیا دھواں(سیکنڈ ہینڈ اسموک) شدید متاثر کرکے انکے بچوں کی جان لے رہا ہے۔ یارک یونیورسٹی، برطانیہ کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ بالراست تمباکو نوشی کا دھواں سالانہ 17000 بچوں کی مردہ پیدائش کی وجہ بن رہا ہے۔ زہریلے دھویں کی مسلسل موجودگی سے کم وزن بچے جنم لیتے ہیں، مردہ ہوتے ہیں یا پھر ان میں کوئی پیدائشی نقص واقع ہوسکتا ہے۔ سروے میں شامل ماہرین کی ٹیم نے 30 ترقی پذیر ممالک میں خواتین اور گھرانوں سے 2008 سے 2013 تک مختلف سوالات کرکے نتائج مرتب کیے ہیں۔ سروے میں مصر، آرمینیا، پاکستان، نیپال، موزمبیق، گیبون، نائجیریا، روانڈا، مالی اور اردن وغیرہ شامل تھے۔ پانچ سالہ سروے میں 37,427 حاملہ خواتین سے سوالنامے بھروائے گئے۔ سب سے کم شرح کانگو میں 17 فیصد تھی جبکہ پاکستانی خواتین میں سیکنڈ ہینڈ اسموک کا سامنا کرنے کی شرح 91.6 فیصد نوٹ کی گئی۔ تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر کامران صدیقی یارک یونیورسٹی کے شعبہ صحت سے وابستہ ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ پاکستان میں 40 فیصد خواتین کو سگریٹ کے دھویں کا سامنا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ مرد اپنے گھر میں حاملہ خواتین کو سگریٹ کے دھویں سےبچانے کی ہرممکن کوشش کریں تو اس خوفناک کیفیت سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔

Comments (0)
Add Comment