سندھ نے ایمنسی اسکیم سے 14 ارب مانگ لئے

کراچی (رپورٹ: ارشاد کھوکھر) ایمنسٹی اسکیم کی مد میں وصول ہونے والے 121 ارب روپے میں سے صوبوں کو حصے سے کم فنڈز جاری کئے گئے ہیں، جس پر حکومت سندھ نے وفاق سے رابطہ کرلیا ہے، مذکورہ اسکیم کی میں 121 ارب روپے کی وصولیابی میں صوبوں کو حصے کے فنڈز تقریباً 69 ارب 40 کروڑ روپے بنتے ہیں جبکہ سندھ کا حصہ 16 ارب 75کروڑ روپے بنتا ہے ۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی حکومت کی جانب سے شروع کردہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت 30 جولائی 2018ء تک مالی سال 2017-18 کے دوران ایف بی آر کو محصولات کی مد میں تقریباً 90 سے95 ارب روپے تک وصول ہوئے، بعدازاں نگراں وفاقی حکومت نے مذکورہ اسکیم میں ایک ماہ کی توسیع کردی تھی، اس طرح 31 جولائی تک مذکورہ اسکیم کی مد میں تقریباً 121 ارب روپے محصولات کی مد میں وصول ہوئے ہیں۔ ایمنسٹی اسکیم کی مد میں جن محصولات کی مد میں رقم وصول کی جاتی ہے، وہ محصولات کا بل تقسیم پول کا حصہ ہیں۔ اس طرح مذکورہ وصول ہونے والے فنڈز بھی این ایف سی ایوارڈ کے فارمولے کے تحت صوبوں کو بھی منتقل ہوں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ مد میں جو 121 ارب روپے وصول ہوئے ہیں، ان میں صوبوں کے حصے کے فنڈز تقریباً 69 ارب 45 کروڑ روپے بنتے ہیں، جن میں سے کچھ حصے صوبوں کو ملا ہے، جبکہ ان میں سے کچھ حصہ تاحال صوبوں کو منتقل نہیں ہوسکا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 30 جون 2018ء تک مذکورہ مد میں جو رقم وصول ہوئی تھی، اس میں صوبوں کا جو حصہ بن رہا تھا، وہ بھی پورا صوبوں کو جاری نہیں کیاگیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میں سندھ کے محکمہ خزانے وفاقی وزارت خزانے کو ایک لیٹر ارسال کرچکی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے 30 جون 2018ء تک مالی سال 2017-18 میں قابل تقسیم پول کی محصولات کی وصولیابی جو نظر ثانی شدہ تخمینہ لگایاگیا تھا، اس کے مقابلے میں سندھ کو گزشتہ مالی سال میں تقریباً 30 ارب روپے کم جاری کئے گئے ہیں، جس میں ایمنسٹی اسکیم کی مد میں وصول ہونے والے فنڈز کے مقابلے میں کم جاری کئے گئے فنڈز بھی شامل ہیں جبکہ اس ضمن میں ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال کے اختتام کے فوراً بعد صوبوں کو حصے کے فنڈز جاری نہیں ہوئے۔ جبکہ ایمنسٹی اسکیم کی مد میں جولائی کے مہینے میں تقریباً 26 سے 31 ارب روپے وصول ہوئے ہیں، آمدنی رواں مالی سال 2018-19 میں شمار ہوگی اور تمام صوبوں کو جلد ہی اس حساب سے فنڈز جاری کئے جائیں گے۔

Comments (0)
Add Comment