وزارت عظمیٰ کے لئے عمران کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں-ماہرین

کراچی /لاہور(اسٹاف رپورٹر/ نمائندہ امت)ماہرین نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کے انتخابات میں کامیابی کے نوٹیفکیشن مشروط کیے ہیں ،روکے نہیں ہیں ۔اس لیے کو عمران خان وزارت عظمی کا حلف لینے میں کوئی مشکل نہیں ہے ،وہ وزیر اعظم پاکستان بن جائیں گے۔سنیئر وکیل بیرسٹر خواجہ نوید احمد نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ عمران خان کو بھاری مینڈیٹ مل چکا ہے ۔الیکشن کمیشن نے ضابط اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایت پر انتخابات میں کامیابی کے نوٹیفکیشن مشروط کیے تھے ۔ عمران خان کی مزید 2حلقوں سے کامیابی کسی نے چیلنج نہیں کی تھی ،انہیں صرف ایک سیٹ چائیے ،جو ان کے پاس ہے۔ اب تو سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ دیدیا ہے کہ لاہور میں دوبارہ گنتی نہیں ہو گی ۔اس لیے عمران خان وزیر اعظم بن جائیں گے اور آسانی سے حلف لے لیں گے۔کراچی بار کے صدر حیدر امام رضوی نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ کچھ لوگوں نے الیکشن کمیشن میں عمران کی کامیابی کے خلاف درخواستیں دی تھیں، جس پر الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن مشروط کیے تھے ،روکے نہیں تھے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے عمران خان کے لیے کوئی پریشانی کی بات نہیں ہے ،وہ حلف لیں گے اور وزیر اعظم بن جائیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن درخواستوں پر کارروائی جاری رکھے گا عمران خان کے خلاف کچھ نہیں ہونا ہے۔ ’’امت‘‘ سے گفتگو میں سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد احمد نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کی انتخابات میں کامیابی کے 3 حلقوں کو مشروط کیا ہے ۔ 2 حلقے کلیئر ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب سپریم کورٹ نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست مسترد کردی ہے ،لہذا عمران خان کے لیے وزارت عظمی کا حلف لینے میں کوئی مشکل نہیں ہے ،انہیں قومی اسمبلی میں مطلوبہ حمایت بھی حاصل ہے ،وہ آسانی سے وزیر اعظم بن جائیں گے۔ انہوں نے کہا انتخابی نتائج کی بار بار گنتی سے بننے والا ماحول الیکشن کمیشن اور نئی آنے والی حکومت دونوں کی اخلاقی پوزیشن خراب کر رہا ہے۔ تاہم اگلے ایک دو دنوں میں یہ ساری دھول بیٹھ جائے گی اور حکومت سازی میں کوئی رخنہ نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا الیکشن ٹریبونلز میں جو مسائل زیر بحث آتے ہیں ،وہ اس مرتبہ الیکشن کمیشن کی سطح پر ہو رہے ہیں ۔اس سے بھی ایک الجھا ئو سا محسوس ہو رہا ہے۔ لیکن الیکشن ٹریبونلز اگلے چوبیس گھنٹے تک سامنے آ جائیں گے اورا س کے بعدسارے معاملات وہاں منتقل ہو جائیں گے۔ کنور دلشاد نے کہا اس مرتبہ الیکشن ٹریبونلز کا کام بہت آسان رہے گا۔صرف ایک سوال ہی بالعموم اٹھایا جائے گا کہ فلاں حلقے کی گنتی دوبارہ کرا دی جائے ۔ کیونکہ اب تک یہی شکایت زیادہ سامنے آئی ہے۔ ماضی کے انتخابات کی طرح کا ئونٹر فائل اور نادرا کے ریکارڈ یا کسی اور سوال کا ٹریبونلز میں اٹھائے جانے کا امکان بہت کم ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان کے دوسرے عام لوگوں کے سامنے ووٹ ڈالنے سے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا عمران کے ساتھ بھی بیوروکریسی خوشامدانہ برتا ئو کر رہی ہے اوروقت سے پہلے ہی پروٹوکول دینا شروع کر دیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment