کراچی(اسٹاف رپورٹر) قومی ادارہ برائے امراض قلب میں گاڑی پارک کرنے کے معمولی تنازع پر سیکورٹی گارڈز نے والد کی عیادت کیلئے آنے والے شخص کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔اسپتال انتظامیہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے 4 سیکورٹی گارڈ معطل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ برائے امراض قلب میں بدھ کو سیکورٹی گارڈز نے گاڑی پارک کرنے کے معمولی تنازع پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔متاثرہ شہری ہاشم موتی والا اسپتال میں زیر علاج اپنے والد حاجی محمد توفیق موتی والا کی عیادت کیلئے آیا تھا کہ گاڑی پارک کرنے کے معاملے پر گارڈز سے تلخ کلامی ہوئی، جس پر اسپتال کے 4 گارڈز نے ہاشم کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد سیکورٹی گارڈز نے متاثرہ شخص کو سیکورٹی آفس میں لے جاکر مزید ڈرایا دھمکایا اور ہراساں کیا۔این آئی سی وی ڈی کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ سیکورٹی گارڈز کا شہری پر تشدد قابل مذمت ہے ، جبکہ اس کے والد اسپتال کے ڈونر ہیں اور اسپتال کو باقاعدگی سے عطیات دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص نے قانونی کارروائی کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔اس ضمن میں میڈیکو لیگل سرٹیفکیٹ بھی حاصل کرلیا ہے تاکہ اس طرح کا واقعہ کا سامنا کسی دوسرے شہری کو نہ کرنا پڑے ۔اسپتال انتظامیہ نے واقعہ کی اطلاع ملنے پر تشدد میں ملوث 4 سیکورٹی گارڈز کو معطل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔اس ضمن میں این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر ملک حمیداللہ نے‘‘ امت’’ کے رابطہ کرنے پر سیکورٹی گارڈز کو معطل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے، تاہم معاملے کی انکوائری کی جا رہی ہے اور اس کے مکمل ہونے کے بعد ہی حتمی طور پر کچھ کہا جاسکتا ہے ۔متاثرہ شخص کی جانب سے قانونی کارروائی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس کا حق ہے، جو ہر شہری کو حاصل ہے ۔