فیصل آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مبینہ پولیس مقابلے میں 2طلباجاں بحق ہوگئے،ورثانے احتجاج کرتے ہوئے ٹائرجلائے اورسڑک بلاک کردی،پولیس نے مقدمہ درج کرلیا،تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو فیصل آبادکے علاقے ملت ٹاؤن میں مبینہ مقابلے میں ایک نوجوان کی ہلاکت جبکہ ایک کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق نوجوانوں کی شناخت عثمان اور ارسلان کے نام سے کی گئی۔ورثاء نے الزام عائد کیا کہ باغ والی پلی کے قریب پولیس اہلکاروں نے دونوں کو رکنے کا اشارہ کیا تھا اور نہ رکنے پر فائرنگ کردی۔فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان ارسلان موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی عثمان اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔جاں بحق عثمان پولیس ہیڈ کانسٹیبل کا بیٹا تھا اور اہلخانہ کے مطابق اس نے میٹرک میں 960نمبر لے کر نمایاں پوزیشن حاصل کی تھی۔عثمان کے والد نے کہا کہ اگر ان کا معصوم بیٹا ڈاکو ثابت ہوجائے تو وہ کوئی کیس نہیں کریں گے۔مبینہ پولیس مقابلے میں مارے گئے نوجوانوں کے ورثاء نے الائیڈ اسپتال کے باہر احتجاج کیا، اس دوران مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی، ٹائر نذر آتش کیے اور سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی۔ورثاء کے مطابق مبینہ مقابلے میں مارے گئے دونوں نوجوان میٹرک کے طالب علم اور دوست تھے، جو رات کو کھانا کھانے باہر گئے تھے۔فیصل آباد میں مبینہ پولیس مقابلے میں طالب علموں کی ہلاکت پر پولیس نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ۔ سی پی او فیصل آباد اشفاق خان نے کہا کہ ابھی تحقیقات کررہے ہیں۔پولیس افسر نے مزید کہا کہ تحقیقات میں دس سے بارہ گھنٹے کا وقت درکار ہے۔ہم ظالموں کے ساتھ نہیں ۔ میرٹ پر فیصلہ ہوگا۔رجمان پولیس عامر وحید کے مطابق ابتدائی طور پر پولیس مقابلہ رپورٹ کیا گیا تھا، تاہم مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنادی گئی ہے اور جلد ہی حقائق سامنے لائے جائیں گے۔دریں اثنا دونوں کے قتل کا مقدمہ 20گھنٹوں بعد درج کیا گیا ۔مقدمہ تھانہ ملت ٹاون میں5 پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں اے ایس آئی جاوید اختر، اصغرعلی، فلک شیر، وقاص اور فیصل نامزد ہیں۔ایف آئی آرکے مطابق، دونوں طالب علم کل بدھ کی رات کو شوراما کھا کر آہستہ آہستہ آرہے تھے کہ پولیس نے انہیں دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی جس سے دونوں زخمی ہو گئے۔ فائرنگ کے بعد پولیس اہلکار موقع سے فرار ہو گئے۔ایف آئی آر کے مطابق، محمد ارسلان موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ جبکہ عثمان اسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا۔دونوں بچوں کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں۔