سندھ یونیورسٹی انتظامیہ نے 9 اکاونٹ خالی کر دیئے

کراچی(رپورٹ: راؤ افنان) سندھ یونیورسٹی انتظامیہ نے جامعہ کے9اکاؤنٹ خالی کردیئے، جامعہ کا خسارہ 78 کروڑ 18 لاکھ 47 ہزار سے تجاوز کر گیا، 6 ہزار سے زائد افسران، اساتذہ و ملازمین کو اگلے ماہ کی تنخواہ ادائیگی کے لالے پڑگئے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ یونیورسٹی انتظامیہ کی شاہ خرچیوں کی وجہ سے جامعہ کے 9اکاؤنٹ کا بیلنس صفر ہوچکا ہے ،جبکہ انتظامیہ موجودہ بیلنس 77کروڑ 79لاکھ 6 ہزار روپے ظاہر کر رہی ہے، جس میں 33کروڑ 80لاکھ روپے بینظیر بھٹو ہاؤسنگ اسکیم کیلئے جمع ہیں۔ اسی طرح 16کروڑ 81لاکھ 7ہزار روپے انڈومنٹ فنڈ کیلئے مختص، جبکہ 8کروڑ 60لاکھ روپے ہائر ایجوکیشن کمیشن پروجیکٹ کے ہیں، 3کروڑ 90لاکھ زمین کیلئے، ڈھائی کروڑ ایچ ای سی کے ایک اور پروجیکٹ کیلئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ جامعہ کے اکاؤنٹ میں اتنی بھی رقم موجود نہیں کہ 6ہزار سے زائد اساتذہ، افسران و ملازمین کو تنخواہ ادا کی جا سکے۔ ذرائع سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق جامعہ کا ریکرنگ اکاؤنٹ نمبر 00720000013703،ہاسٹل فیس اکاؤنٹ نمبر 00720015288703،امتحانی فیس کا اکاؤنٹ نمبر 00720015296303،ایڈمیشن اکاؤنٹ نمبر 00720015301103،کنٹرولر آف ایگزامینیشن(سالانہ) اکاؤنٹ نمبر 00727901771203،کنٹرولر آف ایگزامینیشن (سمیسٹر) اکاؤنٹ نمبر 00727901771103، سیلف فنانس اکاؤنٹ(مارننگ) اکاؤنٹ نمبر 00720017311803،ڈائریکٹریٹ ایفی لیٹیٹڈ کالجز اکاؤنٹ نمبر 00727901771503اور فیکلٹی آف ایجوکیشن اکاؤنٹ نمبر 00690008971003 کا بیلنس صفر ہوچکا ہے۔ ذرائع کے مطابق جامعہ انتظامیہ شاہ خرچیوں کیلئے پہلے ہی ایچ ای سی پروجیکٹ کیلئے اکاؤنٹ نمبر 00727901174503میں رکھی رقم میں سے 7کروڑ روپے خرچ کر چکی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جامعہ انتظامیہ میرٹ اسکالرشپ کیلئے اکاؤنٹ نمبر 00727900926403 میں رکھے 46لاکھ 17ہزار روپے بھی خرچ کر چکی ہے، اسی طرح جون میں جامعہ انتظامیہ پہلے ہی اکاؤنٹ نمبر 04261721696100سے 2کروڑ روپے تنخواہ کی ادائیگی کیلئے خرچ کرچکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جامعہ انتظامیہ اگست کی تنخواہ کیلئے بینک سے قرض لینے پر غور کر رہی ہے، بعد ازاں ایچ ای سی کی گرانٹ ملتے ہی بینک کو اس کی ادائیگی کردی جائے گی ۔ ذرائع سے مزید معلوم ہوا ہے کہ وائس چانسلر فتح محمد برفت نے گزشتہ سال جنوری 2017میں عہدہ سنبھالا تو جامعہ کے اکاؤنٹ میں اضافی رقم (سرپلس) 70کروڑ روپے تھی، تاہم اب انتظامیہ کے اپنی دستاویزات کے مطابق خسارہ 78کروڑ 18لاکھ 47ہزار سے تجاوز کرچکا ہے۔ خبر پر موقف کیلئے وائس چانسلر فتح محمد برفت سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اکاؤنٹ خالی ہونے اور مالی بحران کی تردید کی ۔ جب انہیں بتایا گیا کہ ’’ امت‘‘ کے پاس دستاویزات موجود ہیں تو انہوں نے کہا کہ یہ سب جھوٹ ہے۔

Comments (0)
Add Comment