چینی مسلمانوں کے شدید احتجاج پر مسجد انہدام کا فیصلہ موخر

بیجنگ(امت نیوز) چین میں مسلمانوں کے شدید احتجاج پر مسجد کے انہدام کا فیصلہ مؤخرکر دیا گیا۔ عالمی میڈیا کے مطابق مغربی چین کے خود مختار علاقے نینگشیا کی مقامی حکومت نے نو تعمیر جامع مسجد ’ویزہوو‘ کے انہدام کا فیصلہ کیا، جس پر ہوئی اقلیت کے ہزاروں مسلمان سراپا احتجاج بن گئے اورمرکزی چوک پر جمع ہو کر مظاہرہ کرکے سڑک بلاک کر دی اور حکومت مخالف نعرے لگائے۔ مقامی حکام نے مظاہرین سے مذاکرات کے کئی دور کئے، تاہم مظاہرین نے منتشر ہونے سے انکار کردیا۔ بعد ازاں شہری حکومت کے سربراہ نے وفاقی حکومت سے بات کرنے کے بعد مظاہرین کو تعمیراتی پروجیکٹ کی نئی منصوبہ بندی تک مسجد گرانے کے فیصلے کو مؤخر کرنے سے آگاہ کیا، جس پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔ دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ مسجد کی تعمیر کیلئے درکار ضروری کاغذی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی اجازت نامہ حاصل کیا گیا۔ اس لئے یہ عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی ہے۔ حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ وسیع رقبے پر قائم مسجد اور اس کا گنبد مقامی کے بجائے عرب طرز پر تعمیر کیا گیا ہے، جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔

Comments (0)
Add Comment