کراچی (اسٹاف رپورٹر) اگست کے مہینے میں 6ہزار سے زائد نوجوانوں کا عارضی روزگار لگ گیا۔ کاغذی بازار میں پینٹنگ فریم کی مانگ بڑھ گئی ہے، جہاں شہریوں سمیت اساتذہ کی بڑی تعداد فریم خریدنے میں مصروف ہے۔ تفصیلات کے مطابق ماہ اگست شروع ہوتے ہی ہزاروں بے روزگار شہریوں کو عارضی روزگار مل جاتا ہے۔ کاغذی بازار میں دکاندار رش دیکھ کر اپنی لیبر میں اضافہ کر دیتے ہیں، اسی طرح کیماڑی، ملیر، شاہ فیصل، لانڈھی، کورنگی، لیاری،گلستان جوہر، قیوم آباد، محمودآباد، کالا پل، لائنزایریا، ڈیفنس، کھارادر، گلشن اقبال، گلشن حدید، گلشن معمار، اورنگی، سائٹ ایریا، ناظم آباد اور صدر سمیت شہر کے گلی، محلوں اور سڑکوں پر نوجوانوں نے عارضی اسٹال لگا لئے ہیں۔ لیاقت آباد کے سلمان نے ‘‘امت’’ کو بتایا کہ وہ بیروزگار ہے اور سپر مارکیٹ میں اسٹال لگا کر یومیہ 500کما رہا ہے۔ دوسری جانب کاغذی بازار میں پینٹنگ فریم کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ فریم میں قومی پرچم، مینار پاکستان اور چاند ستارے سمیت پاکستانی تاریخ سے جڑی دیگر تصاویر ہوتی ہیں، جس کی مدد سے بچوں کے چہروں پر پینٹنگ کی جاتی ہے۔ دکان دار عبدالرحمان نے بتایا کہ اسکولوں کے اساتذہ نے بڑی تعداد میں فریم خریدنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ14اگست کی تقریبات میں اساتذہ طلبہ و طالبات کے چہروں پر طرح طرح کی پینٹنگ کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فریم کی ہول سیل قیمتیں 100روپے سے شروع ہوکر 200 تک ہے، جبکہ دیگر مارکیٹوں میں یہ 300 سے زائد کا فروخت ہو رہا ہے۔