عمران 18اگست کو حلف اٹھائیں گے-ورلڈ کپ فاتح ٹیم مدعو

اسلام آباد ( نمائندہ امت) سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان 18 اگست کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے۔یہ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں فیصل جاویدنے بتایا کہ عمران خان کی تقریب حلف برداری میں بھارت کے سابق کرکٹرز کپل دیو اور نوجوت سدھو کو بھی مدعو کیا گیا ہے جبکہ 1992 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے علاوہ موجودہ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو بھی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا جب کہ ڈپٹی اسپیکر کی نامزدگی کا اعلان جلدکردیا جائے گا۔انہوں نے کہا پنجاب کے وزیراعلیٰ کا معاملہ تاحال حل طلب ہے اس پر کوئی نامزدگی نہیں ہوئی ہے۔فواد چوہدری نے بتایا کہ عمران خان وزیراعظم ہاؤس یا پنجاب ہاؤس میں قیام نہیں کررہے، وہ منسٹر انکلیو میں عام گھر میں رہیں گے اور اگر وہاں مرمت کی ضرورت ہوئی تو وہ تب تک پنجاب ہاؤس میں قیام کرسکتے ہیں لیکن کسی خصوصی گھر میں نہیں جائیں گے ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ بنی گالہ میں جو بھی سیکیورٹی انتظامات ہوئے اس کے اخراجات خود عمران خان نے برداشت کیے ہیں، اس کے لیے ایک روپیہ بھی سرکاری خزانے سے نہیں لیا گیا اور اگر عمران خان کی رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کی ضرورت ہوئی تو وہ بھی چیئرمین پی ٹی آئی خود ادا کریں گے، اس کے لیے بھی سرکاری فنڈ سے خرچ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے، یہی وہ مثال ہے جس کا عمران خان نے قوم سے کرنے کا وعدہ کیا تھا۔فواد چوہدری نے کہا کہ حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہورہی ہے جس میں چند سو افراد شریک ہوں گے اور اس تقریب کی میزبانی بھی ایوان صدر کے ذمہ ہے اس لیے ہمارے بس میں ہوتا تو پی ٹی آئی کے کارکنان کو بلاتے جن کی وجہ سے آج پاکستان یہ دن دیکھ رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارتی ہائی کمشنر سے انہی امور پر بات ہوئی جن پر مودی کی مبارکباد کی کال پر ہوئی تھی، ہم نے کشمیر سمیت تمام معاملات پر کھل کر بات کی، دونوں ملکوں کے بہتر تعلقات مفادات میں ہیں، ہم ریجنل کوآپریشن چاہتے ہیں، بھارت کی طرف سے مثبت جواب آیا تو عمران خان بھی تعلقات کی بہتری چاہتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم کو تقریب حلف برداری میں مدعو کرنے کی بات نہیں ہوئی، وقت کی کمیابی کی وجہ سے بھارتی وزیراعظم کو نہیں بلاسکے۔دوسری جانب صدر ممنون حسین نے نو منتخب وزیراعظم کی حلف برداری کے لیے نگران وزیرِ قانون علی ظفر کی درخواست پر غیر ملکی دورہ بھی ملتوی کر دیا، صدر مملکت نے نجی دورہ پر آئرلینڈ جانا تھا۔صدر ممنون حسین نے گورنر پنجاب اور کے پی نئے حکومت کے قیام تک ذمہ داریاں نبھانے کی ہدایات جاری کر دیں۔ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور گورنر کے پی اقبال ظفر جھگڑا نے اپنے استعفے کا معاملہ نئی حکومت کے قیام تک موخر کر دیا۔

Comments (0)
Add Comment