کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں قائم 2 رکنی بنچ نے عمران خان کی ٹیم کے رکن و پی ٹی آئی کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا کو نااہل قرار دینے کے لیے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر مدعاعلہیان کو نوٹس جاری کردئیے،عدالت نے الیکشن کمیشن کو ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کے ذریعے فیصل واوڈا کی دہری شہریت ملکی و غیر ملکی اثاثوں کی انکوائری کرکے تفصیلی جواب داخل کرانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ سماعت کے موقع پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا کہ وہ وزارت داخلہ اورایف آئی اے سے پوچھ کر بتائیں فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کی ہے یا نہیں، اس موقع پر درخواست گزار پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل نے عدالت کو بتایا کہ فیصل واوڈانے اپنے حلف نامے میں برطانیہ, دبئی اور ملائشیا کی جائیداد قرض شدہ ظاہر کی ہیں ،جبکہ کاغذات نامزدگی میں کسی فارن اکاونٹ کا ذکر نہیں ہے۔ فیصل واڈا ملک و بیرون ممالک میں اربوں روپے کی جائیدادوں کے مالک ہیں اور امریکی شہری ہیں۔ انہوں نے امریکی شہریت چھوڑنے سے متعلق آر او سمیت دیگر حکام کو آگاہ ہی نہیں کیا ۔ ان کے امریکہ میں جائیداد اور بینک اکاوئنٹ ہیں ،اس سے متعلق آگاہ بھی نہیں کیا۔ وکیل نے بتایا کہ فیصل واوڈا نے 2015 میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا تھا ۔ 2016 میں 4 لاکھ2017 میں 40 لاکھ ٹیکس ادا کیا۔ ان کے پاس یکدم اتنی بڑی رقم کہاں سے آگئی تھی، انہوں نے منی ٹریل نہیں بتائی۔ فیصل واوڈا نے اسٹاک ایکسچینج میں کروڑوں روپے انویسٹ کیے ہوئے ہیں، لیکن انہوں نےاس کا ذکر نہیں کیا کہ کروڑوں روپے کہاں پر انویسٹ کیے ہیں ، فیصل واوڈا ٹیکسٹائل مل کے شیئرز ہولڈر ہیں ،لیکن آر او کے سامنے ٹیکسٹائل مل سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ لہذا استدعا ہے کہ فیصل واوڈا آرٹیکل 62اور63 پر پورا نہیں اترتے اور صادق و امین نہیں رہے، انہیں نا اہل قرار دیا جائے۔ دریں اثنا فاضل بنچ نے امیدواروں کو ایک سے زائد حلقوں سے الیکشن لڑنے سے روکنے سے متعلق فائق علی جاگیرانی کی جانب سے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن کو جواب داخل کرانے کے لیے 3ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے کراچی سے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں اور سندھ اسمبلی کے ایک حلقہ سے پی ٹی آئی امیدواروں کی کامیابی کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصل واوڈا سمیت دیگر کامیاب امیدواروں کا نوٹیفیکیشن بحال کردیا اور درخواست گزاروں کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلئے الیکشن ٹریبونل سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے الیکشن ٹریبونلز کو ووٹوں کی گنتی کی درخواستیں 15 دنوں میں نمٹانے کی ہدایت بھی کی ۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے اٹارنی محمد صغیر خان کی جانب سے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن کو مدعاعلہیہ محمد فیصل واوڈا کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کو روکنے کی بھی ہدایت کردی ،جبکہ عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر مدعاعلہیان کو 10اگست کے لیے نوٹس جاری کردئیے ۔مزید براں اسی عدالت میں عبدالحکیم بلوچ نے اپنے وکیل کے توسط سے دائر درخواست میں این اے 237 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی استدعا کی،درخواست گزار صالحین نے اپنے وکیل کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ اشتہاری مجرم رکن اسمبلی نہیں بن سکتا،لہذا استدعا ہے کہ ملک شہزاد اعوان کونااہل قراردیاجائے۔