پنجاب میں نوازلیگ سے مشروط تعاون پر پی پی آمادہ

لاہور(نمائندہ خصوصی)پیپلز پارٹی کی جانب سے پنجاب میں حکومت سازی کیلئےنواز لیگ سے مشروط تعاون پر آمادگی کے اشارے سامنے آ رہے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع نے ’’امت‘‘ کو بتایا ہے کہ 13 اگست کو طلب کردہ قومی اسمبلی کےاجلاس میں وہ نواز لیگ کے اراکین کا جائزہ لیں گے۔ اراکین کی حلف برداری کے بعد اجلاس میں اسپیکرکے انتخاب کے موقع پر پی پی کےامیدوار سید خورشید شاہ کو نواز لیگ کے اراکین کےووٹ ملے تو وہ بھی 15 اگست کو بلائے گئے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حمزہ شہباز کو اپنا ووٹ دے گی ۔ پنجاب اسمبلی میں نواز لیگ کے ساتھ اتحاد کے بجائے اپنی شناخت قائم رکھی جائے گی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز لیگ و پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے پہلے دن کی حکمت عملی طے کر لی ہے ۔ذرائع کے مطابق دونوں بڑی جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات اس بات کی علامت ہے کہ وہ فضل الرحمان یا کسی قوم پرست جماعت کا احتجاجی انداز مفید سمجھتی ہیں ،نہ ہی یہ چاہتی ہیں کہ اپوزیشن کی قیادت کسی تیسری جماعت کے پاس جائے۔دونوں جماعتیں فضل الرحمان اور دیگر جماعتوں کی خواہشات کےبرعکس احتجاج کو اس وقت تک موخر رکھنے پرمتفق ہیں ، جب تک عمران حکومت ایسی غلطیاں نہیں کرتی ،جس پر احتجاج عوام بھی جائز اور ضروری سمجھیں۔ذرائع کے بقول ہو سکتا ہے کہ کم از کم رواں سال کے اختتام تک عمران خان اور ان کی حکومت کو کام کا پورا موقع دیا جائے اور احتجاج کی طرف اسی وقت بڑھا جائے ،جب عوام میں بھی حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھنے لگیں اور میڈیا بھی موجودہ کیفیت سے نکل چکا ہو۔ذرائع کے مطابق ہفتہ کو ہونے والے اجلاس کے موقع پر قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس کے لیے دونوں بڑی جماعتوں کے مفاد میں مشترکہ حکمت عملی و اسپیکر کیلئے اپوزیشن امیدوار کے لیے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا موضوع زیر بحث رہا ،تاہم پنجاب اسمبلی کے بارے میں کم بات ہوئی۔

Comments (0)
Add Comment