تیونس سٹی(مانیٹرنگ ڈیسک)تیونس میں وراثت کا اسلامی قانون تبدیل کرنے کے خلاف ہزاروں مسلمان مظاہرین نے پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس میں وراثت کے غیر اسلامی قانون کے نفاذ کے خلاف ہزاروں مسلمان سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا اور سیاہ قانون پر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مقررین نے وراثت میں مساوات کے قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔صدر سید ایسبسی آج بروز پیر تیونس میں سرکاری طور پر منائے جانے والے یوم خواتین کے موقع پر ملک میں رائج وراثت کے قانون میں کی جانے والی ترمیم کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ جس کے بعد وراثت میں خواتین کا حصہ بھی مردوں کے برابر ہو جائے گا۔قبل ازیں تیونس کے قانونِ وراثت میں خواتین کو مردوں کے برابر حصہ دینے پر پابندی تھی اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائے موت دی جا سکتی تھی تاہم موجودہ صدر نے قانون میں ترمیم کرتے ہوئے نہ صرف سزائے موت ختم کردی بلکہ مرد و زن کے لئے وراثت میں برابر کا حصہ دینے کا اختیار بھی دے دیا۔