ماسکو (امت نیوز)پاکستان اورروس کے درمیان اعلیٰ ترین سطح پرفوجی مذاکرات ہوئے ہیں جن میں دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیاگیاہے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے 4روزہ سرکاری دورہ ماسکو کے دوران چیف آف جنرل اسٹاف جنرل والیری گیراسیموف سے ملاقات کی ۔ ماسکو میں ہونے والی اس ملاقات میں فریقین نے علاقائی سلامتی اور دوطرفہ فوجی تعاون کے لیے عسکری ٹیکنالوجی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ جنرل گیراسیموف نے روس میں منعقدہ ’’آرمی 2018‘‘فوجیوں کے بین الاقوامی کھیلوں میں پاکستانی ٹیم کی شرکت کے لیے شکریہ ادا کیا اور پاکستانی فوجیوں کی مہارت کو سراہا۔اس موقع پر فریقین نے اعادہ کیا کہ روس اور پاکستان دفاعی شعبہ میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔روسی وزارت دفاع کے مطابق دونوں رہنمائوں کی ملاقات کے دوران دفاعی شعبے میں روابط بہتربنانے اور مذاکراتی عمل میں گہرائی لانے پراتفاق رائے کیاگیا۔جنرل زبیر محمود حیات روس کے سب سے بڑے والدئی ڈسکیشن کلب میں مہمان خصوصی کے طور پر مدعو تھے جو پاکستان کے لئے بڑی اعزاز کی بات تھی۔ اس سے قبل ماسکو میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے دوسری جنگ عظیم کے گمنام سپاہیوں کی یادگار پر پھول رکھے اور دوسری جنگ عظیم کے گمنام سپاہیوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ روس میں پاکستانی سفیر قاضی محمد خلیل اللہ نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کے اعزاز میں ایک ڈنر کا اہتمام کیا.- جس میں پاکستانی بزنس کمیونٹی اورمیڈیا نمائندے بھی مدعو تھے۔ تاجروں سے خطاب میں جنرل زبیر نے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری مواقع اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مستحکم کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ سفیر قاضی خلیل اللہ کی طرف سے دیئے گئے اس ڈنر میں پاکستانی سفارت خانہ کے کئی افسران اورمعروف بزنس مین طارق چوہدری ، پاکستان کمیونٹی کے صدر ملک شہباز، اورسیز پاکستان بلوچ یونٹی کے ڈاکٹر جمعہ خان مری، چوہدری زاہد خورشید ، حبیب شاہ ، خورسید رضوی ، شہزاد شیخ ، آصف یوسف، عامر سعید، خلیل الرحمان ،اور میڈیا کی طرف سے صدائے روس کے ایڈیٹر سید اشتیاق ہمدانی شریک تھے۔واضح رہے کہ رواں ہفتے میں پاکستان اورروس کے درمیان اسلام آبادمیں ایک معاہدے پر بھی دستخط ہوئے ہیں جس کے تحت پہلی بارپاکستانی فوجی روس میں تربیت حاصل کریں گے۔