کراچی (عظمت علی رحمانی)شہر میں درختوں کی کمی کے باعث نوجوانوں نے یوم آزادی پر ہزاروں پودے لگانے کی تیاری مکمل کرلی ،’’گرین کراچی‘‘ اور ’’امید بہار‘‘ مہم کے تحت مختلف علاقوں میں ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں، جو شہر کے چوراہوں ،اسپتالوں، قبرستانوں اور سوسائٹیز سمیت دیگر عوامی مقامات پر 5،5 سو پودے لگا کر شجر کاری پیغام عام کریں گی، جامعہ کراچی شعبہ ارضیات کی جانب سے بھی آج 13اگست کو شجر کاری کی جائے گی۔ سوشل میڈیا پر شجر کاری مہم کا ٹرینڈ زور پکڑنے کے بعد بائیکو پٹرول کی جانب سے 500روپے کا پٹرول ڈلوانے پر پودوں کے بیج مفت فراہم کئے جارہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق موسمی تبدیلی کے پیش نظر شہر میں بڑھتی گرمی اور آلودگی کا خاتمہ زیادہ سے زیادہ شجر کاری میں مضمر ہے، اس لئے شہریوں کی جانب سے رمضان کے بعد سے اب تک شہر میں انفرادی و اجتمادی طور پر لاکھوں پودے لگائے جاچکے ہیں، تاہم اب بھی طلبہ اور نوجوان ٹیمیں بنا کر سوشل میڈیا پر مہم چلا کر اپنی اپنی بساط کے مطابق شجر کاری کررہے ہیں۔ تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا سے شروع ہونیوالی مہم کے تحت اب 14اگست کو بھی جھنڈیوں کیساتھ ساتھ شہر کو صحیح معنوں میں گرین کرنے کیلئے شجر کاری کی جائے گی۔ اس حوالے سے ‘‘گرین کراچی، گرین پاکستان ’’کی جانب سے 14اگست کو باقاعدہ فیڈرل بی ایریا ٹی گراؤنڈ میں صبح 10بجے پرچم کشائی کیجائے گی، جہاں گرین کراچی کے رضا کار اور مختلف اسکولوں کے اراکین بھی موجود ہوں گے، گراؤنڈ میں باقاعدہ پودے لگانے کی مہم شروع کی جائے گی۔ مہم کے سرکردہ رہنما ازغل چوہدری نے ‘‘امت ’’کو بتایا کہ کہ ہم اس گراؤنڈ سے باقاعدہ افتتاح کریں گے، ہم شہر کے مختلف علاقوں میں 3ہزار پودے لگائیں گے، جبک گراؤنڈ میں پیپل ،نیم اور مورینگا کے 500 پودے لگائیں گےاور دوسری ٹیم الفلاح گراؤنڈ فیڈرل بی ایریا جائے گی، اسی طرح مختلف ٹیمیں گلستان جوہرنز د جوہر چورنگی، شاہ فیصل کالونی نمبر 3 اور گورا قبرستان سمیت دیگر علاقوں میں جائیں گی، گورا قبرستا ن کے اندر 500پودے لگانے کی تیاری مکمل ہے، جس کیلئے پودے بھی پہنچا دیئے گئے ہیں، گورا قبرستان میں شجر کاری کیلئے ہمیں کنٹونمنٹ انتظامیہ کا تعاون حاصل ہے اور ہماری سرپرستی میں کنٹونمنٹ ملازمین پودے لگائیں گے اور پانی کی ذمہ داری بھی انہی کی ہو گی۔ اسکے بعد ناظم آباد اور فائیواسٹار چورنگی میں بھی پودے لگائیں جائیں گے، فائیو اسٹار چورنگی کے حوالے سے متعلقہ یوسی انتظامیہ سے بات ہو رہی ہے، ہم اس چورنگی کو ہم سبزے سے بھرنا چاہتے ہیں، تاکہ شجر کاری کا بھرپور پیغام دیا جائے۔ ازغل چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم نے جہاں اور جس علاقے میں بھی کام کیا ہے، وہاں متعلقہ یونین کونسل سےمسلسل رابطے میں ہیں تاکہ وہ پودوں کو پانی دے سکیں۔ یاد رہے کہ شہر کے بعض مقامات پرکورنو کارپس کاٹنے کی مہم جاری ہے، اگر انہیں کاٹنے کے بجائے اتنی ہی مقدار میں دوسرے پودے لگا دیئے جائیں تو انکے کسی بھی منفی پہلو سے بچا جاسکتا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر اس درخت کے مثبت پہلو کو مسلسل اجاگر کرنے والے صحافی وقار بھٹی کا کہنا ہے کہ کوونو کارپس ایک درخت ہے اور یہ اللہ نے فائدے کیلئے بنائے ہیں، یہ سایہ دار ہیں، یہی اس کا بڑا فائدہ ہے، دوسرا فائدہ یہ ہرا بھرا ہے، آکسیجن پیدا کرتا ہے، نیم اور پیپل کے مقابلے میں کم وقت میں بڑھتا ہے۔ ازغل چورہدی کہتے ہیں کہ ہمار ا فوکس یہ ہے کہ ہم نیم لگائیں تاکہ کونو کارپس کے مقابل بھی کوئی درخت ہو ،کیوں کہ کونو کارپس نقصان دہ نہیں ہے وہ زیادہ تعداد ہے اور اس لئے ہم دیگر یعنی پیپل ،مورینگا اور نیم وغیرہ لگا رہےہیں تاکہ یہ مساوی ہو جائیں۔ واضح رہے کہ موینگا کا پودا زمین پر نیچے ہی بیل کی طرح پھیلتا ہے، اس لئے ان کو کھلے مقامات پر لگایا جاتا ہے، نیم کا ایک پودا اس وقت شہر کی نرسریوں سے 2فٹ کا پودا 50سے 100روپے میں دستیاب ہے، نیم کا پودا جس کی لمبائی 2فٹ ہوتی ہے، یہ 100سے 200روپے تک ملتا ہے، جبکہ 2فٹ کا پیپل کا پودا 80روپے سے 120روپے تک دستیاب ہے۔ گرین کراچی گرین پاکستان مہم کے بانی مرزا نبیل بیگ کا کہنا ہے کہ ہم نے اب تک 8ہزار پودے لگائے ہیں اور ہماری پی سی ایس آئی آر کے قریب واقع نرسری انتظامیہ سے بات ہوئی ہے جو ہمیں خاموش معاہدے کے تحت روہے میں 2 فٹ نیم کا پودا دیتے ہیں اور آگے چل کر بھی اسی ریٹ پر دیں گے۔ مہم کے بانی رکن شرجیل جمشید کے مطابق ان کے کراچی میں 50 ٹیم ممبرز ہیں جبکہ ہر ممبر کے ماتحت انکے مزید 10ممبرز ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر ہمارے 10ہزار ممبرز ہیں جو مسلسل ہماری مہم کو چلاتے ہیں۔ واضح رہے کہ گرین کراچی گرین پاکستان کی بنیادی رکنیت کھنے والے4 ہی بانی ممبرز ہیں، جن میں مرزا نبیل بیگ، ازغل چوہدری ،شرجیل جمشیداور عبید صدیقی شامل ہیں۔ ‘‘امید بہار’’ درخت لگاؤ مہم کے کارکن فریدوں برکی کا کہنا ہے ہمار ا کام کرنےکا انداز یہ ہے کہ ہم وہاں پودا لگاتے ہیں جہاں پر پودوں کو پانی دینے کی ذمہ داری کوئی اٹھاتا ہے، اسلئے ہم نے ٹیمیں بنائی ہیں جو پودوں لگانے سے لیکر بعد تک ان کی مکمل نگرانی کریں گی ،ہم نے اب تک 8اقسام کے سیکڑوں پودے لگائے ہیں، جن میں سکھ چین، نیم، املی، پیپل، مورینگا، کنیر اور نیم سمیت دیگر شامل ہیں۔ ہم نے شہر میں مختلف علاقوں کیلئے ٹیمیں بنا رکھی ہیں، جن میں شاہ فیصل کی ٹیم کو مزمل شاہ ،اورنگی کی ٹیم کو سرمد انصاری اور فرحان شیخ ،ملیر کی ٹیم کو ڈاکٹر عبدالقادر اور محمد بلال ،گلشن کی ٹیم کو مقصود اور سرجانی کی ٹیم کو محمد محسن شاہ، گلشن معما ر کی ٹیم کو محمد دانیال، گلستان جوہر کی ٹیم کو محمد عمیر ،نارتھ ناظم آباد کی ٹیم کو عادل مرزا اور ناظم آباد کی ہی ٹیم کو فیصل جوش لیڈ کرتے ہیں۔ اب 14اگست کو ہم شہر کے مختلف علاقوں میں پودے لگائیں گے جن میں میٹروول میں محمد سجاد خان، مومن آباد میں فاروق بنگش، اورنگی میں ہماری ٹیم، ایف بی ایریا میں احمد ڈار، ملیر، شاہ فیصل اور دیگر علاقوں میں ٹیم ممبرز لگائیں گے۔ فریدوں برکی کے مطابق ہم کم از کم پودا ڈھائی فٹ کا لگا رہے ہیں، اب تک ہم نے کنیز فاطمہ سوسائٹی میں انتظامیہ کی پانی دینے کی یقین دہانی پر500پودے اور ،عائشہ منزل میں محمد صادقین اور محمد نعیم اور سرجانی سیکٹر 36میں بھی 500 پودوںکو پانی دینے کی ذمہ داری ڈاکٹر محمود اور مصطفیٰ برکی نے لی ہے۔ اس کے علاوہ ہم 26اگست کوایوان صنعت و تجارت اسپتال میں پودے لگائیں گے، اس کے علاوہ ایک یونیورسٹی میں 10ہزار اور ایک کمپنی میں 500پودے لگانے کی بھی بات چل رہی ہے۔ کےایم اے لیاری اسکول کے استاد سید ارشد عالم گیلانی کے مطابق آج (13)اگست کو گل مہر کے 20پودے اوردرجنوں دیگر پودے لگائےجائیں گے، جس کا مقصد طلبہ کو پیغام دینا ہے کہ جھنڈیوں کی طرح ملک کو سرسبز و شاداب بھی بنایا جائے۔ ادھر جامعہ کراچی نے بھی شہر میں درختوں کی شدید کمی کی وجہ سے 14اگست کی مناسبت سے شہر کو سر سبز کرنے کیلئے شجر کاری مہم کا فیصلہ کیا ہے۔ جامعہ کراچی کے شعبہ ارضیات کے زیر اہتمام آج (پیر) متعلقہ شعبے میں شجرکاری مہم منعقد کی جائے گی، شیخ الجامعہ ڈاکٹر محمد اجمل خان اور شعبہ ارضیات کی چیئرپرسن ڈاکٹر ارم بشیر پودا لگا کرافتتاح کرینگے۔ سوشل میڈیا پر صارفین کی مہم کے بعد بائیکو پیٹرولیم سروس نے بھی اعلان کیا ہےکہ 500روپے کا پٹرول ڈلوانے پر شہریوں کو مختلف پودوں کے بیج مفت دیئے جائیں گے تاکہ پاکستان کو سرسبز اور آلودگی سے پاک ماحول دیا جاسکے۔