نیب نے سندھ میں 1600 ارب کے ٹھیکوں کا کھاتہ کھول دیا

کراچی(رپورٹ:نواز بھٹو)نیب نے سندھ میں پی پی کے10سالہ دور اقتدار میں اربوں کی کرپشن کی چھان بین شروع کرتے ہوئے 1600ارب کے منصوبوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ چیف سیکریٹری سندھ نے نیب کے مطالبے پر تمام محکموں کو 5کروڑ سےزائد مالیت کے تمام ٹھیکوں کی منظوری دینے اور وصول کرنے والوں کے ریکارڈ کی فراہمی کی ہدایات کر دی ہیں۔نیب کی تحقیقات کے نتیجے میں سابق وزرا و ارکان اسمبلی کے زد میں آنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں ۔ سابق وزیر سیاحت و ثقافت سردار شاہ کے خلاف صرف ایک سال میں 80کروڑکے اخراجات و غیر ملکی دوروں کی بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔باخبر ذرائع کے مطابق تحقیقات کے سلسلے میں نیب کی جانب سے ایڈیشنل ڈائریکٹر ندیم شیخ نےچیف سیکریٹری کو بذریعہ لیٹر سال 2008سے جون 2017تک تمام صوبائی محکموں،محکمہ بلدیات کے ماتحت بلدیاتی اداروں ،شعبوں و اتھارٹیز کی طرف سے5کروڑ سے زائد کے ٹھیکوں کا مکمل ریکارڈ مانگا گیا ۔لیٹر میں ترقیاتی منصوبے کا نام، ٹھیکہ لینے والی فرم،ورک آرڈر کی کاپی، پروجیکٹ کی منظوری دینے والےافسر کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔اسی لیٹر کے تحت ارسال ایک پروفارما کے ذریعے تمام ٹھیکوں کا اندراج لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق پی پی نے10سال کے دوران2ادوار میں 1600 ارب کے ترقیاتی ٹھیکے جاری کئے،جن میں سے بیشتر فائلوں تک ہی محدود رہے۔جاری مالی سال میں ترقیاتی کاموں کیلئے252ارب رکھے گئے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سیکریٹری سندھ نے تمام محکموں کو مطلوبہ تمام معلومات نیب کو فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں جبکہ نیب کو جوابی خط میں تمام جلد ریکارڈ فراہم کرنے کا یقین دلا دیا گیا ہے ۔ ادھرسابق وزیر ثقافت سردار شاہ کے خلاف بھی مالی سال2017.18کے دوران 88کروڑ کے ٹھیکوں و ادائیگیوں کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ سیاحت و ثقافت میں غیر ملکی ثقافتی سرگرمیوں کے نام پر کرپشن کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔نیب نے ڈی جی سندھ ٹور ازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کو سردار شاہ دور میں شروع کئے گئے منصوبوں کی مکمل تفصیلات اور ریکارڈ، پروکیورمنٹ کمیٹی کے ممبران،نجی ٹھیکیداروں کے نام، ایڈریس و فون نمبر بھی مانگے گئے ہیں۔اس ضمن میں ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن نے جمعہ تک نیب سے مہلت مانگ لی ہے۔نیب کو حاصل دستاویزات کے مطابق سیاحتی سرگرمیوں، مرمت اور بحالی سمیت دیگر اخراجات پر مجموعی طور تقریباً ایک سال میں 88کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں جن میں سےبیشتر کرپشن کی نذر ہوئے۔سابق وزیر پر اختیارات کے غلط استعمال کا بھی الزام ہے۔واضح رہے کہ محکمہ ثقافت سندھ نے 7اکتوبر2017کو لندن میں کلچرل فیسٹول منعقد کیا گیا جس پر2کروڑسے زائد کے اخراجات کئے گئے۔ فیسٹول میں21فنکار،سازندےاور محکمہ ثقافت کے3 افسر سرکاری خرچ پر لندن گئے جس پر ابتدائی طور پر سوا کروڑ کے اخراجات بتائے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا میں منعقدہ صوفی فیسٹول کی بھی تحقیقات جاری ہیں۔نیب اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ایک سابق چیف سیکریٹری، 120اعلیٰ افسران،10ہائی پروفائل سیاستدان،5سابق وزرا نیب کی 540جاری کرپشن تحقیقات میں ملوث ہیں۔ 525افسران رضاکارانہ رقوم کی واپسی کر چکے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment