کراچی/اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر/خبر ایجنسیاں) قومی فضائی کمپنی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ویڈیو وائرل ہو گئی،جس میں ایک غیر ملکی خاتون قومی پرچم پہن کر غیر مہذب رقص کرتی دیکھی جاسکتی ہے ۔ویڈیو پر شہریوں کی شدید تنقید پر پی آئی اے نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے ویڈیو ہٹاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ویڈیو سے ایئر لائن کا کوئی تعلق ہی نہیں ۔چیئرمین نیب جاوید اقبال نے چیئرمین پی آئی اے کے اختیارات کے نا جائز استعمال ،غیرملکی خاتون کے پی آئی اے کے طیارے میں قومی پرچم کے ساتھ رقص کے ذریعے بے حرمتی کو شرمناک قرار دیتے ہوئے نوٹس لے لیا ہے ۔اس بات کی تحقیقات کی جائیں گی کہ غیرملکی خاتون پرچم کی بے حرمتی کرتے ہوئے رن وے و طیارے تک کیسے پہنچی۔ چیئرمین نیب نے ذمہ داروں کی نشاندہی اور ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا ہے۔ویڈیو میں نظر آنے والی پولینڈ کی شہری ایوابیکانکا زوبک کہتی ہیں کہ اس نے کراچی جانے والی پرواز میں رقص کیا ۔ میرا مقصد پاکستان میں سیاحت کا فروغ تھا ۔کسی نے مجھے کی کی چیلنج کا مشورہ دیا تھا ۔ویڈیو جاری ہونے کے بعدپاکستانیوں نے بے پناہ محبت بھرے اور مثبت تبصرے کئے تاہم اگر کسی کو میری یہ حرکت پسند نہیں آئی تو میں معذرت چاہتی ہوں۔میں پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے اسی جذبے سے کام کرتی رہوں گی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایوا کو قومی فضائی کمپنی کے طیارے تک رسائی کس نے دی۔قومی پرچم کے ساتھ رقص کرتی خاتون کی ویڈیو کیوں اور کس مقاصد کے لیے بنائی گئی۔ اس کا پی آئی اے انتظامیہ جواب نہیں دے سکی تاہم ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور کا کہنا ہے کہ ویڈیو پارکنگ میں کھڑے طیارے میں فلمائی گئی لیکن اس سے ایئر لائن کا کوئی تعلق نہیں۔سیاح خاتون نے سب کچھ اپنے طور پر کیا۔نہیں جانتا کہ خاتون کو قومی فضائی کمپنی کے طیارے تک رسائی کیسے ملی۔یہ ویڈیوفیس بک اکاؤنٹ سے ہٹا دی گئی ہے اور اس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔غیر ملکی خاتون کی رقص کی ویڈیو پی آئی اے کے پیج پر شیئر ہونے کے بعد وائرل ہوئی تھی ۔