بجلی عملے کی خاتون کو ہراساں کرنے-شکایت پر کارروائی نہ ہونے کا نوٹس

کراچی (اسٹاف رپورٹر)شاہ لطیف میں کے الیکٹرک آفس میں خاتون کو ہراساں کرنے اور خاتون کی نشاندہی پر کارروائی نہ کرنے پر آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر سمیرا نامی خاتون کی جانب سے ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں خاتون کا کہنا ہے کہ بل زیادہ آنے پر شاہ لطیف سیکٹر 17بی میں واقع کے الیکٹرک دفتر میں گئی تھی کہ وہاں موجود عملے نے اسے ہراساں کیا اور برقعہ بھی پھاڑ دیا۔ ویڈیو میں خاتون کا کہنا ہے کہ اس نے شاہ لطیف تھانے جا کر شکایت کی تو پولیس نے کارروائی کے بجائے کے الیکٹرک آفس میں ہراساں کرنے والے افراد کو تھانے بلایا، جنہوں نے پولیس کے سامنے اسے دوبارہ ہراساں کیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ لطیف تھانے میں کوئی خاتون شکایات درج کروانے کیلئے نہیں آئی اور اگر خاتون تھانے میں آتی تو اسے مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شاہ لطیف تھانے میں کے الیکٹرک کے ملازم شیر عالم خان کی مدعیت میں 11اگست کو مقدمہ الزام نمبر 495/18درج ہوا تھا، جس میں اس کا کہنا تھا کہ وہ آفس میں موجود تھا کہ لینڈ گریبر راجہ آصف ساتھیوں کیساتھ آیا اور مارپیٹ کرنے کے بعد کیش لیکر فرار ہوگیا، جس پر پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ خاتون کی ویڈیو بھی راجہ آصف نے چلوائی ہو، پولیس تفتیش کررہی ہے۔ آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے ملوث عناصر اور تھانہ عملے کیخلاف محکمانہ کارروائی پر مشتمل رپورٹ طلب کرلی ہے۔

Comments (0)
Add Comment