کراچی (اسٹاف رپورٹر) جی ڈی اے کے ایک امیدوار کا نتیجہ رکنے کے باعث جی ڈی اے سندھ اسمبلی میں خواتین کی ایک مخصوص نشست سے ہاتھ دھو بیٹھا، جس سے انہیں دھچکا لگا ہے اور وہ نشست تحریک لبیک کو چلی گئی۔ تھرپارکر کے حلقہ پی ایس 54 سے جی ڈی اے کے عبدالرزاق راہموں کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں ان کے مخالف پی پی امیدوار دوست محمد راہموں کے الیکشن کمیشن اور عدالت سے رجوع کرنے کے بعد مذکورہ حلقے کے نتائج روک لیے ہیں۔ جس کے باعث خواتین کی مخصوص نشستوں کی شرح نکالتے وقت الیکشن کمیشن کے پاس جی ڈی اے کے جنرل نشستوں پر کامیاب ہونے والے امیدوار کی تعداد 10 تھی۔ اس حساب سے سندھ اسمبلی میں خواتین کی 29 مخصوص نشستوں میں سے جی ڈی اے کے حصے کی شرح 2.231 بنی اور ٹی ایل پی کی 2 جنرل نشستوں کے حساب سے اس حوالے سے ٹی ایل پی کی شرح 0.446 بنی۔ اسلئے ایک مخصوص نشست ٹی ایل پی کے حصے میں بھی آگئی ، اگر جی ڈی اے جنرل نشستوں پر کامیاب امیدوار 11 ہوئے تو انکے حصے کی شرح 2.454 ہوجاتی جس سے وہ 2 کے بجائے 3 خواتین مخصوص نشستوں پر کامیاب قرار پاتی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق اب جنرل نشستوں کا نتیجہ جو بھی آئے اس سے مخصوص نشستوں پر اثر نہیں پڑے گا۔