ائیرپورٹ لاونج سے چڑیا بھگانے میں انتظامیہ ناکام

کراچی(رپورٹ:سید نبیل اختر)ملتان ایئرپورٹ کے لاؤنج میں چڑیا نے سی اے اے حکام کے طوطے اڑا دیئے‘‘فلائٹوں کے درمیان وقفہ کرکے چڑیا نکال آپریشن میں انتظامیہ کو دوبار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا‘اہم ذرائع نے بتایا کہ ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر4برڈشوٹرز کی موجودگی کے باوجود2چڑیا ڈیپارچرلاؤنج میں گھس آئیں اور پورے لاؤنج میں اڑتی رہیں‘ذرائع نے بتایا کہ ایک ہفتے قبل بیرون ملک جانے کے لیئے ایئرپورٹ آنے والی فیملی نے لاؤنج میں چڑیا کی لاونج میں موجودگی کی نشاندہی کی سی اے اے حکام دو روز تک اس ایک چڑیا کی موجودگی سے پریشان تھے کہ لاؤنج کی چھت پر بیٹھی ایک اور چڑیا کی موجودگی نے انہیں مزید پریشان کردیاتاہم سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا کہ چڑیا ایک ہفتے قبل ہی لاؤنج میں آئی ‘سی اے اے ذرائع نے بتایا کہ چڑیا کو نکالنے کیلئے دوبار کوشش کی جو ناکام ہوگئی ۔امت کو ملتان ایئرپورٹ کے منیجر مبارک نے بتایا کہ 2ماہ سے ایئرپورٹ کے رن وے پر کوئی پرندہ رپورٹ نہیں ہوا لیکن یہ چڑیا درد سر بنی ہوئی ہیں‘انہیں نکالنے میں ناکامی ہورہی ہے‘ایئرپورٹ مینجر نے بتایا کہ وہ خود چڑیا کی موجودگی سے سخت پریشان ہیں ‘انہوں نے کہا کہ اس دوران اس حوالے سے بھی تحقیق کی کہ یہ خوراک کہاں سے کھارہی ہیں تو معلوم چلا کہ لاؤنج میں مسافر بچے بسکٹ وغیرہ کھاکر جورہ گراتے ہیں وہی ان کی خوراک ہیں جبکہ ریپیر پر لگی چاکلیٹ بھی ان کا پیٹ بھرنے کے لیئے کافی لگتی ہیں۔مبارک نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر فلائٹ سے قبل بلاسٹنگ کی جاتی ہے تاکہ کوئی پرندارن وے کے قریب بھی ہوتو وہ اڑ کردور چلاجائے۔امت کی ملتان ایئرپورٹ پر مسافروں کو سہولیات نہ ملنے کے حوالے سے بھی شکایت ملی ہیں‘جبکہ ٹوائلٹ‘پینے کے صاف پانی کی فراہم کے مسائل بھی ہیں‘ملتان سے کراچی کے لیئے سفر کرنے والے مسافرذوالفقار نے بتایا کہ پینے کے پانی کی ٹوٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے‘گلاس اسٹینڈ بھی موجود نہیں جبکہ واش بیسن بھی بند بڑے ہیں ۔پی آئی اے کی پروازیں پی کے 332 کے مسافر ذوالفقار نے بتایا کہ ڈپا رچر لاؤنج میں چڑیا کی موجودگی نے ہمیں حیران کردیا۔ دوردرازسے سفر کرکے ایئرپورٹ پہنچا تو اے ایس ایف عملے نے لاؤنج میں داخل ہونے سے روک دیا‘انہیں ٹکٹ بھی دکھایا لیکن کہا گیا کہ کوئی بھی مسافر اندر نہیں جاسکتا‘دوپہر 12بجے کہا کہ اب تو اندر جانے دیں ‘اس دوران ایک غیر ملکی انجینئر کو بھی اندرنہیں جانےدیا کئی مسافر بچے اور خواتین سخت گرمی میں لاؤنج کے باہر کھڑے رہے اے ایس ایف عملے نے کہا کہ فلائٹ کا اعلان ہونے کے بعد ہی اندر جانے کی اجازت دی جائے گی‘پونے ایک بجے کے قریب پرواز کا اعلان ہوا تب اندر جانے کی اجازت ملی ‘اندر پہنچنے پر دیکھا کہ تمام ہال خالی پڑے تھے اور ایئرکنڈیشنر محض دیواروں اور وہاں پڑے سامان کو ٹھنڈک پہنچا رہے تھے اور مسافروں کو گھنٹوں سے گرمی میں باہر کھڑا رکھا گیا ‘ذوالفقار نے عملے کی طرف سے بدتمیزی اورغلط رویے کی بھی شکایت کی۔امت کو ایئرپورٹ منیجر مبارک نے اپنے موقف میں کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں ۔

Comments (0)
Add Comment