دریائے جہلم میں 3 بچےڈوب گئے

دھریالہ جالپ(نمائندہ امت)گھر سے 14 اگست کی خوشیاں منانے کیلئے جانے والے 3بچے دریائے جہلم میں ڈوب گئے، مرنے والوں میں 2بھائی بھی شامل ہیں،2لاشیں نکالی گئیں جبکہ تیسری کی تلاش جاری ہے۔ واقعہ کے بعد متاثرہ گھروں میں کہرام مچ گیا۔اطلاع کے باوجود ریسکیو1122کا عملہ 2میں جائے وقوعہ پر پہنچا جبکہ سفر صرف10منٹ کا تھا۔ تفصیلات کے مطابق دھریالہ جالپ کے نواحی گاؤں ہرن پور کے رہائشی محمد افضل کے 2بیٹے عاصم اور آصف اپنے چچا زاد بھائی ایان کے ہمراہ دریا پر نہانے کیلئے گئے اور گہرے پانی میں اترنے کے باعث ڈوب گئے۔قریبی ڈیرہ جات کے لوگوں اور ریسکیو ٹیم نے 2بچوں 10سالہ ایان علی او ر12سالہ آصف کی لاشیں نکال لیں جبکہ 14سالہ عاصم کی لاش شام کی تلاش جاری تھی۔ ریسکیو 1122پنڈدادنخان کا دفتر جائے وقوعہ سے 10منٹ کے فاصلے پر ہے مگر بروقت اطلاع کے باوجود عملہ دو گھنٹے کی تاخیر سے پہنچا اور آپریشن شروع ہوتے ہی ریسکیو ٹیم کی کشتی بھی خراب ہو گئی جو کافی دیر بعد ٹھیک ہوئی۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر بروقت ریسکیو ٹیم پہنچ جاتی تو شاید کسی کی جان بچ جاتی۔ادھرمتاثرہ گھروں میں لاشیں پہنچنے پر کہرام برپاہوگیا اور رقت آمیزمناظردیکھنے میں آئے۔موقع پر موجودہرآنکھ اشک بارتھی۔

Comments (0)
Add Comment