کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈیفنس میں پولیس مقابلے میں ہلاک ملزم کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی بچی چھٹی جماعت کی طالبہ اور 2 بہنوں میں سب سے بڑی تھی۔پولیس نے دو مقدمات درج کرلئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیفنس تھانے کی حدود اختر کالونی سگنل کے قریب ملزمان پیر اور منگل کی درمیانی شب کار سوار محمد عمر عادل کی فیملی سے لوٹ مار کررہے تھے۔ہیڈ محرر شبیر کے مطابق گشت پر مامور پولیس پہنچی، تو ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے لگے۔جوابی فائرنگ میں ایک ملزم مارا گیا،جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر متاثرہ فیملی کے ساتھ موجود 10سالہ بچی ایمل دختر محمد عمر عادل بھی جاں بحق ہوگئی۔پولیس کے مطابق ہلاک ملزم کے قبضے سے اسلحہ،11موبائل فونز، زیور اور پرس برآمد ہوئے ہیں۔ہلاک ملزم اور اس کے ساتھی نے آرٹلری میدان اور قیوم آباد میں لوٹ مار کی وارداتیں کی تھی اور لٹنے والے شہریوں نے ہلاک ملزم کو چہرے سے شناخت بھی کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق بچی ایمل ملزمان کی فائرنگ کا نشانہ بنی ہے۔مقتولہ بچی ڈیفنس فیز6خیابان بخاری کی رہائشی تھی۔امت کو مقتولہ ایمل کے والد عمر عادل نے بتایا کہ ایمل چھٹی جماعت کی طالبہ اور 2بہنوں میں سب سے بڑی تھی۔پولیس کے مطابق ہلاک ملزم کی شناخت نہیں ہوسکی اور اس کی لاش سردخانے میں رکھی ہوئی ہے ۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقابلے اور اسلحے کی دفعات کے تحت دو مقدمات الزام نمبر 261اور 262درج کرلئے ہیں۔