برطانوی پارلیمنٹ کے باہر گاڑی راہگیروں پر چڑھنے سے متعدد زخمی

لندن (امت نیوز) لندن میں پارلیمان کے باہر گاڑی کی ٹکر سے دو افراد زخمی ہو گئے۔ برطانوی پولیس نےدہشت گردی کی کوشش کے شبہ میں ایک سیاہ فام شخص کو گرفتار کر لیا۔جس کی عمر 30 سال بتائی جاتی ہے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ حکام نے گاڑی سے کسی قسم کا کوئی ہتھیار نہ ملنے کے باوجود اسے سوچی سمجھی کارروائی قرار دیا ہے۔بی بی سی کے مطابق اس واقعہ میں سائیکل سوارزخمی ہوئے ہیں جنہیں ایمبولینس سروس کے ذریعے ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔گاڑی میں کوئی اور نہیں تھا اور نہ ہی وہاں سے کوئی ہتھیار برآمد ہوا۔برطانوی پولیس اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق ہم اسے ایک دہشت گردی کی کارروائی کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور اب انسداد دہشت گردی کا محکمہ تحقیقات کو دیکھ رہا ہے۔واضح رہے کہ لندن میں اس سے قبل بھی راہگیروں کو گاڑی کے ذریعے کچلنے یا ان پر چاقو کے وار کرنے کے واقعات پیش آچکے ہیں۔بعض میں برطانوی گورے ملوث تھے اور اس وقت دہشت گردی کا شبہ ظاہر نہیں کیا گیا جب کہ منگل کوجب یہ واقعہ پیش آیا تو پارلیمنٹ کا اجلاس بھی نہیں ہورہا تھا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سلیٹی رنگ کی کار نے جان بوجھ کر شہریوں کو ٹکر ماری۔ واقعہ کے بعدویسٹ منسٹر ٹیوب ا سٹیشن بند کر دیا گیا ہے اور پارلیمینٹ سکوائر اور وکٹوریا ٹاور گارڈنز کا بھی گھیراؤ کیا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر نظر آنے والی تصاویر میں دیکھا گیا کہ ایک شخص کو پولیس ہتھکڑی لگا کر کار سے باہر لے جا رہی ہے۔ وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ ان کی ہمدردی زخمی ہونے والوں کے ساتھ ہے اور ایمرجنسی سروسز کے اہلکار کا فوری کارروائی اور ہمت پر شکریہ۔سیکریٹری داخلہ ساجد جاوید نے بھی فوری ردعمل پر شکریہ ادا کیا ہے۔ لندن کے میئر صادق خان کے مطابق وہ پولیس سے قریبی رابطے میں ہیں۔

Comments (0)
Add Comment