بے روزگاری سے تنگ سویڈش نوجوانوں نے 100 گاڑیاں جلا ڈالیں

اسٹاک ہوم (امت نیوز)بے روززگاری سے تنگ آئےسویڈش نوجوان ماسک لگا ئے کئی شہروں میں نکل آئے اور 100 سےزائد گاڑیاں جلا ڈالیں ،جبکہ درجنوں جزوی تباہ کردیں، جس پر پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا ہے ،جبکہ سویڈن کے وزیر اعظم اسٹیفن لوفن نے کہا ہے کہ حملہ فوجی آپریشن کی طرح منظم گروہ کی کارستانی ہے جو پوری منصوبہ بندی سے کیا گیا ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے دعوی کیا ہے کہ پر تشدد کارروائیاں نوجوانوں کے ایک خاص گروپ نے کیں ہیں ۔جن میں سے کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو جلی گاڑیوں کے آس پاس ہی موجود تھے۔ پولیس کے مطابق 40سے زائد افراد نے ایک ساتھ مختلف شہروں میں کارروائیاں کیں جو رات 9بجے سے شروع ہوئیں ۔ دارالحکومت اسٹاک ہوم، گوتھن برگ، اوپسالہ اور فالکن برگ کے علاوہ دیگر کئی شہروں میں بھی گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا یا جزوی نقصان پہنچایا گیا ہے،تاہم سب سے زیادہ گوتھن برگ میں گاڑیاں نشانہ بنیں جہاں بےروزگاری اور جرائم کی شرح دیگر شہروں سے کہیں زیادہ ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق ماسک پہنے افراد نے ہاتھوں میں پتھر اور پیٹرول سے بھرے کین اٹھا رکھے تھے ،جن سے وہ گاڑیوں کو توڑ اور جلا رہے تھے۔ سویڈن میں بےروزگاری اور جرائم سب سے بڑا مسئلہ ہیں ،جس پر نوجوانوں میں حکومت کیخلاف نفرت کے جذبات پائے جاتے ہیں۔ یہ کارروائیاں ایسے وقت میں کی گئی ہیں جبکہ آئندہ ماہ ملک میں عام انتخابات منعقد ہونا ہیں ۔ حملوں سے موجودہ سویڈش حکومت کیلئے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

Comments (0)
Add Comment