کراچی (اسٹاف رپورٹر)محکمہ بلدیات کی جانب سے برطرف کئے جانے والے افسران ایک بار پھر عدالت سے رجوع کرنے کے لئے مشاورت شروع کر دی ہے۔آئینی درخواست میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور چیف سیکریٹری کی طرف سے تحقیقات چیئرمین اینٹی کرپشن کو سپرد کرنے کو بنیاد بنائے جانے کا امکان ہے۔ برطرف ٹی ایم اوز کی کمیٹی کے ایک رکن نے ’’ امت ‘‘ کو بتایا کہ قانونی طور پر تنخواہوں کی وصولی ہمارا حق ہے اور ہمیں ملنی چاہئیں ۔ اس مقصد کیلئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس مقصد کے لئے ماہر وکلا کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔چیف سیکریٹری کو معاملہ چیئرمین اینٹی کرپشن کے حوالے کرنے سے قبل 6دسمبر 2017کا سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ لینا چاہئے تھا ۔ چیئرمین اینٹی کرپشن کے پاس کیس تحقیقات کا کوئی مینڈیٹ نہیں ہے۔ چیف سیکریٹری کو سپریم کورٹ نے ذاتی سماعت کے بعد بحیثیت اپیلیٹ ٹربیونل خود فیصلہ دینے کی ہدایت کی ہے ۔ دوسری جانب محکمہ بلدیات کے حکام کا کہنا ہے کہ تنخواہوں کے نام پر عدالت سے رجوع کرنے کا مقصد ان کی غیر قانونی بھرتی سے متعلق چیف سیکریٹری کی طرف سے چیئرمین اینٹی کرپشن کو ارسال کئے جانے والے کیس کی تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔ چیف سیکریٹری کوصوبے کے انتظامی سربراہ کے طور پر یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی کو بھی تحقیقات کے لئے کہہ سکتے ہیں۔