بھارتی یوم آزادی پرمقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ

لاہور(نمائندہ امت)بھارتی یوم آزادی کے موقع پر بدھ کے دن مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا گیااور سری نگر سمیت دیگر شہروں و علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی۔ اس دوران مکمل ہڑتال کی گئی جس پر تمام کاروباری مراکز ، پٹرول پمپ وغیرہ بند رہے اور سڑکوں پر ٹریفک بھی معطل رہی۔ احتجاجی ہڑتال کا اعلان بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک کی جانب سے کیا گیا۔ بھارتی فورسز نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رکھی۔حریت چیئرمین سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، غلام نبی سمجھی، غلام احمد گلزار، بلال صدیقی، حکیم عبدالرشید، محمد یوسف نقاش، جاوید احمد میر، ظفر اکبر بٹ اور دیگر کو ان کے گھروں پر نظر بند رکھا گیا۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یٰسین ملک کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا ۔ امت کی رپورٹ کے مطابق بھارتی انتظامیہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں سخت ترین سکیورٹی انتظامات کئے گئے اور پورے کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل رکھا گیا۔ بخشی اسٹیڈیم کی طرف جانے والے تمام راستے بند رکھے گئے۔ بھارتی انتظامیہ کی جانب سے کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم سونہ وار میں بھی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب رکھے گئے۔ موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رہنے کی وجہ سے نہتے کشمیریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ امت کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیریوں کو مظاہروں سے روکنے کیلئے کرفیو جیسی پابندیاں عائد رکھی گئیں تاہم اس کے باوجود کشمیریوں نے سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیا او ربھارتی فوج اور حکومت کیخلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔ اس دوران بھارتی فوج، سی آر پی ایف اور کشمیریوں کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز نے کشمیریوں پر بدترین لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment