سکردو/لاہور(نمائندہ امت/مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے چاروں صوبوں کے گورنروں کے ساتھ گلگت بلتستان کے گورنر کو بھی مستعفی ہونے کی ہدایت کردی ہے ادھر گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پارٹی صدر کی ہدایت ملتے ہی گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان گومگوں کا شکار ہیں انہوں نے تمام قریبی دوستوں اور ساتھیوں سے مشاورت شروع کر دی ۔ذرائع کے مطابق گورنر گلگت بلتستان اپنی کرسی بچانے کیلئے سر توڑ کوشش کر رہے ہیں۔ گورنر گلگت بلتستان کے قریبی ساتھیوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کرنے سے قبل مستعفی نہ ہونے کا مشورہ دیا ہے ۔جس کے باعث گورنر میر غضنفر علی خان مشکل میں پھنس گئے ہیں مستعفی نہ ہونے کی صورت میں پارٹی صدر کی جانب سے جواب طلبی ہوگی اگر پارٹی قانون کی پاسداری کرتے ہوئے مستعفی ہوگئے اور تحریک انصاف کی جانب سے گورنر کو برقرار رکھنے کا گرین سگنل مل گیا۔ عمران خان سے ملاقات سے قبل گورنر نے استعفیٰ دیا تو وہ استعفیٰ بے جا ہوگا اس لئے گورنر کے قریبی ساتھیوں نے گورنر کو مستعفی ہونے سے قبل عمران خان سے ملاقات کا مشورہ دیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر اپنی کرسی چھوڑنے کے حق میں نہیں ہے اس لئے اپنی کرسی بچانے کیلئے اپنے ایک بیٹے کو تحریک انصاف میں شامل کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔تاکہ بیٹے کے ذریعے سے اپنی کرسی بچایا جاسکیں۔دوسری جانب گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا دورہ کیا اور بار کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی، اس موقع پر انہوں نے گورنر پنجاب کے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت نے جس اعتماد کا اظہار کیا انہوں نے اس پر پورا اترنے کی کوشش کی۔