سی اے اے ملازمین کی حتجاج کی دھمکی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ڈاکٹر عمران علی شاہ کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر سی اے اے ملازمین نے احتجاج کی دھمکی دے دی ۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے نو منتخب رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ کی جانب سے سول ایوی ایشن سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر کوآرڈینیشن داؤد چوھان پر تشدد کا معاملہ سامنے آنے پر بدھ کے روز ایمپلائز یونٹی آف سی اے اے ایمپلائز (سی بی اے)، ائر ٹریفک کنٹرولر ایسوسی ایشن گلڈ اور آفیسرز ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے ہنگامی اجلاس طلب کیا۔اجلاس میں معاملے کی چھان بین اور ڈاکٹر عمران شاہ کے خلاف کارروائی کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی ملازمین ایسوسی ایشن نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ‘اجلاس میں آفیسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے واقعہ غیر قانونی عمل اور قابل مذمت قرار دیا گیا ‘سی بی اے کی جانب سے اجلاس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عمران شاہ نے پہلے ہمارے بزرگ شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر عوامی ردعمل کے خوف سے داؤد چوھان کے گھر جا کے معاملے کو دبانے پر مجبور کرتے رھے جو قابل مذمت ہے۔اجلاس میں چئیرمین ایمپلائز یونٹی سی بی اے راؤ محمد اسلم کی جانب سے مؤقف سامنے آیا کہ اگرسینئر آفیسر پر تشدد کرنے والے نومنتخب رکن سندھ اسمبلی کے خلاف کاروائی نہ ھوئی تو ملک گیر احتجاج کیا جاۓ گا۔ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی جانب سے کہا گیا کہ ان کی تنظیم داؤد چوہان کے ساتھ کھڑی ہے ۔’’امت‘‘ سے گفتگو میں سی اے اے ایمپلائز یونین کےجنرل سیکریٹری لیاقت علی صدیقی اور مرکزی چیئرمین راؤ محمد سلیم نے واقعہ کی مذمت کی اور کہا کہ کسی پاکستانی کو دوسرے پاکستانی پر تشدد کا حق نہیں ۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ ایک بزرگ شہری جو کہ سرکاری افسر بھی ہے ، پر تشدد کریں ۔ راؤ اسلم نے مذکورہ معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان سے سوموٹو ایکشن لینے کا بھی مطالبہ کیا ۔ وہیں ایک دوسرے یونین رہنما شعیب جلیس نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پوری سول ایوی ایشن داوؤد چوہان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی ہدایت پر کسی قسم کے احتجاج سے گریز نہیں کرے گی ۔ سی اے اے کے ترجمان فرحان احمدنے کہا کہ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خود کو بدمعاش سمجھ رہے ہیں ، اگر یہ تبدیلی ہے تو پاکستانی ایسی تبدیلی کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے ۔ عمران علی شاہ کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہئے تاکہ کسی اسمبلی رکن کے ہاتھوں اس طرح کا کوئی دوسرا واقعہ رونما نہ ہو۔

Comments (0)
Add Comment