طلبہ تنظیموں نےارسلان تاج کامقدمہ جھوٹا قرار دیدیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نے جامعہ کراچی میں طلبہ کی ہمدردیاں سمیٹنے کے لئے جامعہ کراچی کی 3 طلبہ تنظیموں کے 13 کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا۔طلبہ تنظیموں نے مقدمے کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ مشیر طلبہ امور ڈاکٹر عاصم پی ٹی آئی کی ذیلی تنظیم انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے لئے راہ ہموار کر رہے ہیں اور ان ہی کی جانب سے جھوٹا مقدمہ درج کرانے کے لئے کارکنان کے نام دئے گئے،مشیر طلبہ امور نے الزام کی تردید کردی جبکہ جامعہ رجسٹرار کا کہنا ہے کہ 14اگست تمام عوامی نمائندوں،ادیبوں اور سابق طالب علموں کے لئے اوپن ڈے تھا۔معلوم ہوا ہے کہ 14اگست کو جامعہ کراچی میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ملکی،غیر ملکی اساتذہ اور ہزاروں طلبہ شریک ہوئے جبکہ سیاسی جماعت کا کوئی رہنما شامل نہ ہوا،پی ٹی آئی کے حلقہ پی ایس 102سے نو منتخب ارسلان تاج کا کہنا ہے کہ وہ 14اگست کو پی ایس 98سے عدیل احمد جو نو متنخب صوبائی رکن اسمبلی ہے ان کے ساتھ شیخ الجامعہ کی درخواست پر ان سے ملاقات کرنے گئے،جہاں سے نکلنے کے بعد وہ بی ایس کینٹین چلے گئے جہاں ان پر 3طلبہ تنظیم کے 30سے 35 کارکنان نے پتھراؤ کیا اور لوہے کی راڈ سے ان کی گاڑی نمبر ABS-302 کا شیشہ توڑ دیا اور ان کے کارڈینیٹر عمیر احمد خان کو حبس بے جا میں رکھا جس پر انہوں نے 13ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے مقدمہ درج کرادیا ہے،جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو وہ جانتے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ وہاں کے طلبہ نے ہی ان کے ملزمان کے نام دئے جس پر مقدمہ درج کرایا،دوسری جانب جامعہ کراچی کی طلبہ تنظیموں نے اس مقدمہ کو من گھڑت قرار دے دیا ہے،امامیہ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے میڈیا کوارڈینیٹر کا کہنا ہے کہ مقدمہ من گھڑت ہے ،پیپلز اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے صدر خرم کا کہنا ہے کہ تمام طلبہ تنظیموں نے جشن آزادی کا پروگرام 13 اگست کو منعقد کیا تھا جو ریکارڈ پر موجود ہے جبکہ 14 اگست کو طلبہ تنظیموں کے کارکنان جامعہ میں تھے ہی نہیں،اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنمائو ں سے موقف لینے کے لئے متعدد بار رابطہ کیا گیا تاہم کسی نے جواب نہ دیا،طلبہ تنظیموں نے موقف اپنایا ہے کہ مشیر طلبہ امور کی جانب سے جھوٹا مقدمہ درج کرانے کے لئے پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی کو نام دئے،طلبہ تنظیموں نے یہ الزام لگایا کہ مشیر طلبہ امور نے تحریک انصاف کی حکومت کو بنتا دیکھ کر پی ٹی آئی جوائن کرلی ہے اور وہ ہی جامعہ میں ذیلی تنظیم انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے لئے راہ ہموار کر رہے ہیں،امت سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر طلبہ امور ڈاکٹر عاصم علی کا کہنا ہے کہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں،ان کا کہنا تھا کہ واقعہ پیش آیا ہے جس کا مقدمہ صوبائی رکن اسمبلی نے خود درج کرایا ہے،جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا واقعہ کی کوئی فوٹیج ہے تو ان کا کہنا تھا کہ بالکل ہے اور عدالت مانگے گی تو عدالت میں پیش کردیں گے،جامعہ کراچی کے رجسٹرار ڈاکٹر ماجد ممتاز کا کہنا ہے کہ مقدمہ جامعہ انتظامیہ نے نہیں بلکہ صوبائی رکن اسمبلی نے درج کرایا ہے اور مذکورہ مقدمہ سے جامعہ کراچی انتظامیہ کا کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی جامعہ اس معاملے کو لک آفٹر کر رہی ہے،جامعہ کراچی کے کیمپس سیکورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر زبیر کا کہنا ہے کہ انہیں اطلاع نہیں دی گئی تھی کہ صوبائی رکن اسمبلی آئیں گے،ان کا کہنا تھا کہ واقعہ ضرور پیش آیا اور جب وہ پہنچے تو گاڑی کا پچھلا شیشہ ٹوٹا ہوا تھا البتہ کوئی زخمی نہیں ہوا،ایس ایچ او عبدالغفار سندھو نے بتایا کہ مقدمہ میں دس سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا ہے، تاہم پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

Comments (0)
Add Comment