پشاور(نمائندہ خصوصی) افغانستان کے شمالی صوبہ فراہ میں امریکی طیاروں کی بمباری سے مزید 30شہری شہید ہو گئے۔اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز امریکی طیاروں نے صوبہ فراہ کے چھلگزئی، بالابلوک اور خاکسفید اضلاع میں آبادی پر بمباری کی۔امریکی بمباری سے ضلع چھلگزئی کے دو آبہ کے علاقے میں خواتین اور بچوں سمیت 10 شہری شہید اور5 زخمی ہوئے ۔ضلع خاکسفید میں امریکہ کے جنگی طیاروں نے دیوال سرخ کے علاقے میں بمبار ی کی ،جس کے نتیجے میں متعدد مکانات منہدم اور4 شہریوں کی شہادت کی اطلاع ہے۔ ضلع بالابلوک میں امریکی طیاروں نے کال قلعہ، شیوان اور سجوئی کے علاقوں پر بمبار ی کی ،جس سے 16 شہری شہید متعدد زخمی ،جبکہ کئی مکانات منہدم ہوئے۔ منگل کو غزنی شہر میں امریکہ کی وحشیانہ بمباری سے300 شہری شہید ہوئے تھے۔ دریں اثناغزنی میں افغان فوج اورطالبان کے درمیان لڑائی جاری ہے اور محصور فوجیوں کو خوراک پہنچانے کیلئے مقامی قبائلیوں نے طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع کر دیئے ہیں۔ امریکہ اور افغان فوج کی جانب سے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے گرائی جانے والی خوراک طالبان کی چیک پوسٹوں پر گری تھی۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کے اعانتی مشن نے متنبہ کیا ہے کہ غزنی شہر میں 5 روز سے جاری لڑائی سے آنے والی تباہی کے نتیجے میں انسانی بحران درپیش ہوگا۔دریں اثنا طالبان نے صوبہ بغلان میں حملے میں 44 افغان پولیس اور فوجی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔طالبان نے علا ئو الدین کے علاقے میں واقع 3 فوجی مراکز اور چوکیوں پر ہلکے و بھاری ہتھیاروں سےحملہ کیا، جو آخری اطلاعات تک جاری تھا۔ طالبان کے مطابق 2 فوجی مراکز اور جنگجو کمانڈر مؤمن اللہ کی چوکی پر قبضہ کر لیا گیا۔ صوبہ بادغیس ضلع سنگ آتش کے سنگ خرس کے علاقے میں کمانڈر خیر محمد نے 100 اہلکاروں طالبان سمیت طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے۔ اب اس وسیع علاقے پر طالبان کا کنٹرول ہے،جبکہ صوبہ زابل میں طالبان نے خوازوں گاؤں کے قریب حملے کے بعد افغان فوجی مرکز اور دفاعی چوکیوں پر قبضہ کر لیا۔ لڑائی میں 19 افغان اہلکار ہلاک ہوئے۔