کراچی (اسٹاف رپورٹر) پی اینڈ ٹی سوسائٹی کورنگی کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ، سوسائٹی انتظامیہ مکینوں کا پانی بند کر کے فیکٹریوں کو فروخت کر رہی ہے۔ کورنگی میں واقع پی اینڈ ٹی سوسائٹی کے مکین پانی کی عدم فراہمی پر سخت اذیت میں مبتلا ہیں ، معلوم ہوا ہے کہ مکینوں کو پانی فراہم کرنے کی ذمہ داری سوسائٹی انتظامیہ کی ہے تاہم پانی کی فراہمی معطل ہونے کے حوالے سے متعدد بار شکایات کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے۔ اس حوالےسے واٹر بورڈ کے ایکس ای این ابرار کا کہنا ہے کہ سوسائٹی کو براہ راست ٹرنگ لائن سے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔پانی کی عدم دستیابی کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کورنگی قراۃ العین میمن کو بھی 2ہفتے قبل آگاہ کیا گیا تاہم مسئلہ جوں کا توں رہا اور وہ بھی سوسائٹی انتظامیہ کے سامنے بے بس ہیں۔ مکینوں کہنا ہے کہ سوسائٹی انتظامیہ مکینوں کا پانی بند کر کے کمرشل ایریا میں واقع فیکٹریوں کو پانی فراہم کر رہی ہے اور اس سلسلے میں ماہانہ لاکھوں روپے وصولی کی جاتی ہے۔ سوسائٹی ذمہ دار عارف کو شکایت کی تاہم وہ یہ بول کر ٹال دیتے ہیں کہ پانی کے معاملات میں نہیں دیکھتا اور اس حوالے سے آصف سے رابطہ کیا جائے۔ آصف نے پانی کا کم پریشر ہونے کا بول کر ٹال دیا گیا ، دوسری جانب شہریوں کو با آسانی پانی فراہم کرنے کے لئے شروع کی جانے والی واٹر بورڈ کی اپلی کیشن سروس بھی محض زبانی جمع خرچ ثابت ہوئی اور شہریوں کو اس سروس سے تاحال کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو سکا۔ علاقہ مکین عثمان نے بتایا کہ لائن کے ذریعے پانی کی عدم دستیابی کے باعث واٹر بورڈ سے ٹینکر حاصل کرنا چاہا تاہم نہیں بھیجا گیا جس کے بعد فیوچر ہائیڈرنٹ پہنچا اور وہاں آفس میں موجود افراد سے 2ہزار گیلن پانی کا ٹینکر فراہم کرنے کی درخواست کی جس کا سرکاری ریٹ 14سو روپے درج تھا۔ابتدا میں موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے ٹینکر بک کروانے کا کہا گیا جس پر انہیں بتایا کہ ایپلی کیشن کے ذریعے بکنگ کے باوجود ٹینکر نہیں بھیجا جا رہا۔دوسری جانب مذکورہ صورت حال میں پرائویٹ ٹینکر مافیا سوسائٹی میں من مانے داموں ٹینکر فروخت کر رہی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ کورنگی اللہ والا ٹاؤن میں ملیر ندی کے ساتھ واقع سرکاری اراضی پر ٹینکرمافیا نے 500گیلن سے 3ہزار گیلن پانی کی گنجائش رکھنے والے ٹینکر کھڑے کر رکھے ہیں۔ ان نجی ٹینکروں کو فہیم نامی شخص فروخت کر رہا ہے اور اس کے عوض شہریوں سے ایک ہزار سے ساڑھے 5ہزار روپے تک رقم وصول کی جارہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو نجی پانی کے ٹینکر علاقے میں دندناتے پھر رہے ہیں اور ان کے لئے پانی بھی موجود ہیں جب کہ دوسری طرف پانی کی بوند بوند کو ترستے مکین پینے کا پانی آر او پلانٹ سےخریدنے اور گھریلوں استعمال کے لئے نجی ٹینکر مافیا کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہیں۔