لاہور(نجم الحسن عارف) عمران خان وزیراعظم منتخب ہونے کے بعدعلی جہانگیر اورسابق فوجیوں سمیت19 نان کیریئرسفیروں کا مستقبل بھی طے کرینگے۔ ذرائع کے مطابق سابق فوجی افسروں کی تعداد 11 بتائی جاتی ہے جبکہ باقی سویلین نان کیرئیر سفیروں میں اکا دکا سیاسی کارکنوں کے علاوہ اکثریت سابق حکمرانوں کی ذاتی پسند اور دوستوں کی ہے ۔”ا مت“ کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق نان کیرئیر سفیروں میں سے 11گریڈ 22 میں کام کررہے ہیں جبکہ چھ 21ویں گریڈ میں۔”ا مت“ کے ذرائع کے مطابق سب سے اہم فائل امریکہ میں پاکستان کے حالیہ مہینوں میں خالصتاً ذاتی اور کاروباری بنیادوں پر مقرر کئے گئے علی جہانگیر صدیقی کی ہوگی۔ علی جہانگیر صدیقی کے بارے میں فیصلہ اس لئے بھی اہم ہوگا کہ وہ واحد سفیر ہیں جن پر نیب میں ایک عرصے سے شکایات چلی آرہی ہیں اور وہ کم ازکم پچھلے چھ ماہ سے پیشیاں بھی بھگت رہے ہیں ۔علی جہانگیر صدیقی پاک امریکہ تعلقات کے ایک حساس دور کے باوجود تعینات ہیں اورسفارتی اعتبار سے ان کا کوئی تجربہ اور تعلیم نہیں ہے جبکہ نیب نے ایک مرتبہ پھر انہیں رواں ماہ کے اواخر میں طلب کررکھا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ان سفیروں میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندہ ملیحہ لودھی اور چین میں تعینات مسعود خالد بھی شامل ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دونوں کے بارے میں شاید نئے وزیر اعظم کو ئی فوری فیصلہ نہ کریں کیونکہ ملیحہ لودھی بنیادی طور پرصحافی ہونے کے باوجود سفارتی شعبے سے کافی عرصہ سے وابستہ ہونے کے باعث تجربہ کار ہو چکی ہیں۔ وہ 25فروری 2015 سے نیویارک میں تعینات ہیں ان کی پہلی مدت سفارت 25 فروری2017 کو مکمل ہو نے پر دوسال کے لئے پھر سے توسیع دیدی گئی ہے۔ چین میں تعینات مسعود خالد بنیادی طورپر ریٹائرڈ سفارتکار ہیں اور انتہائی تجربہ کار ہونے کے ساتھ ساتھ سی پیک میں ان کا کردار اہم رہا ہے اس وجہ سے انہیں چین میں بھی بہت پسند کیاجاتاہے ۔وہ اگست 2010 سے مسلسل چین میں پاکستان کے سفیر کے طور پر ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں اب تک آخری توسیع کے بعد ان کی یہ ذمہ داری 28 دسمبر 2018 تک جاری رہ سکتی ہے ۔تاہم نئی حکومت چاہے تو اس کنٹریکٹ کوفوری طورپر ختم کرسکتی ہے ۔قطر میں تعینات پاکستانی سفیر شہزاد احمدکی تعیناتی مارچ 2014 میں ہوئی اور ان کی مدت سفارت مارچ 2018 تک باضابطہ جاری رہی لیکن دستیاب اطلاعات کے مطابق پچھلے کئی ماہ سے وہ قطرمیں نہیں پائے جارہے ۔دفتر خارجہ کے ذرائع بھی اس بارے میں خاموش ہیں کہ ان کا قطر میں بطور سفیر مستقبل کیاہے ۔ نان کیریئر سفیروں کی فہرست میں جون 2014 سےا سپین میں تعینات رفعت مہدی بھی شامل ہیں ۔ دفتر خارجہ کی دستاویز کے مطابق ان کی مدت سفارت جنوری میں ختم ہوگئی تھی ۔ کامران شفیع ایک افریقی ملک میں تعینات ہیں اور اگست2015 سے اس منصب پر فائزہیں اور اگلے سال اگست تک ان کی مدت سفارت باقی ہے ۔ کینیڈا میں اگست 2015سے تعینات طارق عظیم کی جگہ سفیرکون ہوگا اس کا فیصلہ بھی نئی حکومت اور نئے وزیر اعظم کو کرنا ہے ۔ مراکش میں تعینات نادر چوہدری اکتوبر 2015 سے ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں ان کی مدت ملازمت اکتوبر 2019 تک جاری رہ سکتی ہے ۔بحرین میں سفیر جاوید ملک کے علاوہ لیبیا میں تعینات میجر جنرل ریٹائرڈ ساجد اقبال ان کی مدت تقرری اور مدت سفارت سرکاری دستاویزسے غائب ہے، میجر جنرل(ر) طارق رشید کو برونائی میں اکتوبر 2016میں تعینات کیاگیا ۔ان کی مدت سفارت کنٹریکٹ کے مطابق اکتوبر 2018میں ختم ہوگی۔ لیفٹننٹ جنرل (ر) سلیم نواز دسمبر 2016سے بوسنیا میں تعینات ہیں ان کی مدت ملازمت دسمبر 2018کو مکمل ہوگی ۔ میجر جنرل (ر)شاہد سری لنکا میں اکتوبر 2017سے ہائی کمشنر تعینات ہیں ان کی مدت سفارت بظاہر اکتوبر 2019تک جاری رہے گی ، میجر جنرل(ر) وقار احمد نائیجریا میں تعینات ہیں لیکن ان کی تعیناتی کی تاریخ معلوم نہیں ہوسکی ۔ میجر جنرل(ر) جاوید رحمت اردن میں دسمبر 2017میں سفیر تعینات ہوئے دسمبر 2019 تک منصب پر فائز رہیں گے تاہم حتمی فیصلہ اب نئے وزیر اعظم کے ہاتھ میں ہے جو کل منتخب ہونے کے بعد پرسوں سے باضابطہ طورپر اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے ۔ ایئر مارشل(ر) راشدکمال شام میں تعینات ہیں ان کی تعیناتی کی تاریخ واضح نہیں ہے ۔ وائس ایڈمرل(ر) وسیم مالدیپ میں سفیر ہیں۔ جنوری 2018 سے تعینات چلے آرہے ہیں ۔ اس منصب پر دوسال رہ سکتے ہیں ۔ وائس ایڈمرل(ر) خان ہاشم بن صدیقی مئی 2017 سے تعینات ہیں ان کی مدت سفارت مئی 2020تک چلے گی ۔ عادل گیلانی سربیا میں مارچ 2017 میں تعینات کئے گئے ۔ اس منصب پر مارچ 2019 تک تعینات رہ سکتے ہیں تاہم انحصار نئے وزیر اعظم پر ہے کہ پاکستان میں کرپشن کے خلاف برسر عمل رہنے والے اس سفیر کو اپنی ذمہ داری جاری رکھنے دیتے ہیں یا نہیں۔ واضح رہے مذکورہ بالا سفیروں میں سے وائس ایڈمرل(ر) خان ہاشم بن صدیقی 22ویں گریڈ، وائس ایڈمرل(ر) وسیم گریڈ 22, ایئرمارشل(ر) راشدکمال گریڈ22،میجرجنرل(ر) جاوید رحمت گریڈ 21، میجر جنرل(ر) وقار احمد گریڈ 21، لیفٹننٹ جنرل (ر) سلیم نواز گریڈ 22، میجر جنرل (ر)طارق رشید گریڈ21 ، رفعت مہدی گریڈ 22، مسعود خان گریڈ22، عادل گیلانی گریڈ 21۔ کامران شفیع گریڈ 22 ، طارق عظیم گریڈ 22، نادر چوہدری گریڈ 22 میں کام کررہے ہیں ۔