راولپنڈی/کراچی(امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک)کنٹرول لائن پربھارتی فوج کی غیرمعمولی نقل وحرکت کاانکشاف ہواہے۔ پاکستان نے بھارت کوکسی اشتعال انگیزی کابھرپورجواب دینے کا انتباہ کر دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی اوربھارتی ڈی جی ایم اوز کے درمیان گزشتہ روز ہاٹ لائن پر گفتگو ہوئی ،جس میں دونوں نے ایک دوسرے کویوم آزادی کی مبارک باد دی۔اس موقع پر29 مئی2018 کے ہاٹ لائن رابطے کے بعد کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پرمجموعی پر امن صورتحال پراطمینان کا اظہار کیا گیا۔ تاہم پاکستانی ڈی جی ایم او نے اس مدت کے دوران بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اورجان بوجھ کرمعصوم شہریوں کو نشانہ بنانے پرتشویش کا اظہار کیا،جس کے نتیجے میں4 شہری شہید اور32 زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے خصوصا ً15 اور 16اگست کو لیپا سیکٹرمیں دن میں بھارتی اشتعال انگیزی پر تشویش ظاہر کی۔بھارت کوپیغام دیا گیا کہ پاکستان سیزفائر معاہدے پرعمل درآمد کر رہا ہے ،لیکن اشتعال انگیزی کا بھرپورجواب دیا جائے گا۔ پاکستانی ڈی جی ایم او نے کنٹرول لائن پربھارتی فوج کی غیر معمولی نقل و حرکت پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ بھارتی ڈی جی ایم او نے فوجیوں اور ہتھیاروں کی منتقلی کی تردید کی، پاکستانی ڈی جی ایم اور نے مبینہ در اندازی کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے بھارتی ڈی جی ایم او کو آگاہ کیا کہ پاکستانی فورسز نے اس کی روک تھام کے موثر اقدامات کر رکھے ہیں اور ایسی کوئی اطلاع نہیں ،تاہم اگر کوئی انٹیلی جنس معلومات ملیں تحقیقات کیلئے بھارت کو آگاہ کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثنابھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ڈی جی ایم او نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پرپیرپنجال کے پہاڑ سلسلے میں مبینہ دراندازی کی کوششیں باعث تشویش ہیں۔علاوہ ازیں بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے نے دعویٰ کیا ہے کہ کنٹرول لائن پر تنگدرسیکٹر میں فائرنگ کے تبادلے میں 2 پاکستانی فوجی شہید ہوئے ہیں۔