واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرین فلکیات نے کائنات کا گرم ترین سیارہ دریافت کیا ہے جو زمین سے 650 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔کائنات کے سب سے گرم سیارے سے متعلق تفصیلات بین الاقوامی سائنسی جریدے ’نیچر‘ میں شائع ہوئی ہیں، ماہرین نے اسے کسی ستارے اور سیارے کے درمیانی شے قرار دیا ہے اور اسے ’ای ایل ٹی نائن بی‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا اوسط درجہ حرارت 3,770 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہے، شدید گرمی کی وجہ سے یہ سیارہ اپنی رنگت تبدیل کرچکا ہے اور اس کی فضا میں بھاری دھاتوں کے ایٹم بکھرے ہوئے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ’ای ایل ٹی نائن بی‘ 2016کے آخر میں دریافت ہوا تھا اور اس پر تحقیق جاری تھی، اس پر فولاد اور ٹائٹانیئم جیسی بھاری دھاتیں موجود ہیں لیکن اتنی گرمی میں وہ بخاراتی شکل میں ایٹموں میں تبدیل ہوچکے ہیں کیونکہ اس قدر بلند درجہ حرارت پر دھاتیں پگھل کر بخارات بن چکی ہے اور اس کے ایٹم آزاد حالت میں گردش کررہے ہیں۔ماہرین کے مطابق یہ سیارہ خود کئی ستاروں سے زیادہ گرم ہے۔ جدید ترین طریقوں سے اس کا درجہ حرارت اور بھاری دھاتوں کی موجودگی کا پتہ لگایا گیا ہے۔ اس سیارے پر تحقیق سے ہمیں یہ بھی معلوم ہوسکے گا کہ آخر کون سے سیارے گیسی دیو بن کر دہکنے لگتے ہیں اور وہ ستارہ نہیں بن پاتے، اس کے علاوہ کس طرح کچھ سیارے ہماری زمین جیسی ٹھوس شکل اختیار کرلیتے ہیں۔