کراچی(اسٹاف رپورٹر)مویشی منڈی کے نام پر فراہم کیے جانے والے پانی میں 80 فیصد پانی ٹھیکیدار ناصر صنعتی علاقوں اور فیکٹریوں کو فروخت کر رہا ہے اور 20 فیصد پانی ہی منڈی پہنچایا جا رہا ہے۔اس کام میں ناصر کو کراچی ہائیڈرینٹس انچارج شکیل قریشی اور این ای کے واٹر ہائڈرینٹ انچارج دلاور کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ منڈی کے اختتام تک ٹھیکیدار ناصر نے واٹر بورڈ کا پانی چوری کرکے 4کروڑ روپے کمانے کا منصوبہ ترتیب دے رکھا ہے، جس میں شکیل قریشی اور دلاور بھی حصے دار ہیں۔واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے اہم ذرائع کے مطابق سہراب گوٹھ مویشی منڈی میں پانی کا ٹھیکہ لینے والے شخص ناصر نے واٹر بورڈ کا پانی چوری کرکے 4کروڑ روپے کمانے کا منصوبہ ترتیب دے رکھا ہے، جس میں اسے کراچی ہائیڈرینٹس انچارج شکیل قریشی اور این ای کے نامی واٹر ہائیڈرینٹ انچارج دلاور کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ، جس کی وجہ سے ناصر منڈی میں پانی سپلائی کرنے کی سلپ ہائڈرینٹ پر بنوا کر پانی حاصل کر رہا ہے اور وہ پانی منڈی کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف صنعتی علاقوں میں کارخانوں اور فیکٹریوں کو فروخت کیا جارہا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ہائڈرینٹ سے ناصر 20فیصد پانی ہی منڈی میں فراہم کر رہا ہے، جبکہ باقی تمام پانی باہر فروخت ہو رہا ہے ، جس کے لئے ناصر کے ٹینکر ناردرن بائی پاس کا راستہ استعمال کرتے ہیں۔ اس خبر کے حوالے سے جب ہائیڈرنٹ انچارج شکیل قریشی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، تو ان سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا، جس پر انہیں ایس ایم ایس کرکے ان کا مؤقف حاصل کرنے کی کوشش کی گئی مگر ان کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ۔