لاہور(آن لائن) پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم عمران خان کے پرانے دوست بھارتی رکن پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے واہگہ بارڈر کے ذریعے لاہور پہنچ گئے۔جمعے کے روز صوبائی دارالحکومت لاہور آمد کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا پاکستان سرکاری کاموں میں دخل اندازی کرنے نہیں آیابلکہ محبت کا پیغام دینے آیا اور اپنے دوست عمران خان کی وزیراعظم منتخب ہونے پر خوشی میں شریک ہونے کیلئے آیا ہوں‘پاکستان کی جمہوریت میں آنے والی تبدیلی بہت اچھی ہے‘عمران خان نے ثابت کیا کہ کمزور کو کس طرح طاقتور بنایا جاتا ہے اور پاکستان کو عمران خان جیسے لیڈر کی ضرورت ہے‘میری نظر میں عمران خان سونا ہے ‘میں عمران خان کو اس وقت سے جانتا ہوں جب وہ اپنی کمزوریوں کو طاقت اور چٹانوں کو اپنی سھڑیاں بنالیتے تھے ۔مجھے یقین ہے عمران خان پاکستان کی عوام کی خدمت کریں گے ۔ان کو کچھ دیں گے لیں گے نہیں ،لیکن وقت بتائے کہ وہ اگلے چھ ماہ میں عوام کی کتنی خدمت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کھلاڑی یا کلاکار ہو وہ ملکوں کے درمیان فاصلے دور کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو جوڑتے ہیں اور محبت انسان کو بھگوان بنا سکتی ہے۔نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ میں یہاں محبت کا پیغام لے کر آیا ہوں اور عمران خان کی خوشی میں شریک ہونے آیا ہوں لیکن مجھے افسوس ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی بس چلانے والے ہمارے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی آنجہانی ہوگئے ہیں۔مجھے اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر افسوس ہے کیونکہ پاک بھارت تعلقات میں محبت کی جو بس اس نے چلائی تھی میں چاہتاہوں کہ اس بس کو چلتے رہنا چاہیے۔واجپائی کہتے تھے کہ اگر ہمسائے کے گھر میں آ گ لگی ہو تو اس کی تپش میرے گھر میں بھی محسوس ہوتی ہے اور اگر ہمسائے کے گھر میں سکون ہو تو مجھے بھی سکون ملتا ہے۔میں آج انہیں کے اس قول کو زندہ کرنے کیلئے پاکستان آیا ہوں۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑیوں نوجوت سنگھ سدھو، کپل دیو، سنیل گواسکر کو پاکستان آمد کی دعوت دی تھی۔تاہم کپل دیو اور سنیل گواسکر نے پاکستان آنے سے معذرت کرلی تھی لیکن نوجوت سنگھ سدھو نے پاکستان آنے اور تقریب حلف برداری میں شرکت کا اعلان کیا تھا۔