کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر میں بجلی کے طویل بریک ڈائون کے دوران ریڑھی گوٹھ کے ایک گھر میں جنریٹر کا دھواں بھر گیا، جس کے نتیجے میں میاں بیوی دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کی رات طویل بجلی بریک ڈان رہا، جس پر سکھن کے علاقے ریڑھی گوٹھ کے ایک مکان میں جنریٹر کا دھواں بھرنے کے نتیجے میں گھر میں سوئے ہوئے میاں بیوی دم گھٹنے پر جاں بحق ہوگئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اسپتال میں متوفیوں کی شناخت 20 سالہ کومل زوجہ سلمان اور 22 سالہ سلمان ولد صابر کے نام سے ہوئی۔جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب بجلی بریک ڈاؤن کی وجہ سے سلمان جنریٹر چلانے کے بعد کمرہ بند کرکے سوگیا تھا۔جنریٹر کا دھواں کمرے میں بھرنے کی وجہ سے دم گھٹنے سے میاں بیوی چل بسے۔پولیس کا کہنا ہے کہ علاقہ مکینوں نے صبح کے وقت بجلی آنے کے باوجود جنریٹر چلتا دیکھ کر دروازہ بجایا،لیکن کوئی جواب نہ ملنے پر انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔پولیس نے جاکر دیکھا، تو میاں بیوی کی لاشیں ملیں، جسے ورثاکے حوالے کردیا گیا۔
کراچی(اسٹاف رپورٹر)طویل بریک ڈاؤن کے بعد تمام فیڈر بحال ہونے پر بجلی کی فراہمی معمول پر آگئی، تاہم بیشتر علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ بھی جاری رہا، جس کے باعث رات اندھیرے میں بسر کرنےوالے مزید پریشانی کا شکار ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کی رات کراچی میں بجلی کے دوسرے بڑے بریک ڈائون پر 90 فیصد حصہ تاریکی میں ڈوب گیا تھا، جس کے چند گھٹوں بعد لائنزایریا،صدر،بزرٹہ لائن،کالا پل،ڈیفنس کلفٹن، بنارس ، اورنگی ، سائٹ سمیت دیگر علاقوں میں بجلی بحالی کا سلسلہ شروع ہوا اور صبح 6 بجے تک کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے کئی علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی۔بعدازاں تمام فیڈر بحال ہونے پر بجلی کی فراہمی معمول پر آگئی، تاہم بیشتر علاقوں میں آنکھ مچولی کا سلسلہ دن بھر جاری رہا،جب کہ کئی علاقوں سے کم وولٹیج کی شکایت بھی موصول ہوئی۔بجلی کی آنکھ مچولی اور کم وولٹیج پر عوام پریشان ہوگئے۔بجلی بریک ڈائون کی وجہ سے دھابے جی پمپنگ اسٹیشن کی بجلی بھی معطل رہی ، جس کے باعث شہری لاکھوں گیلن پانی سے بھی محروم رہے۔اس حوالے سے ’’امت ‘‘کو قائد آباد کے رہائشی محمد رمضان نے بتایا کہ بریک ڈائون کے بعد رات 5 بجے بجلی بحال ہوئی، جو آدھے گھنٹے رہنے کے بعد ڈھائی گھنٹے کے لیے پھر غائب ہوگئی۔دن بھر یہ سلسلہ جاری رہا، جبکہ رابطے پر کے الیکٹرک حکام نے وجوہات بتانے سے گریز کیا۔شاہ فیصل کے علاقے قادری محلہ میں بھی کے الیکٹرک حکام نے مذکورہ علاقے میں ہر ڈھائی گھنٹے بعد بجلی معطل رکھی۔دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کے بیان میں کہا گیا کہ ایکسٹرا ہائی ٹینشن ایکسٹینشن لائن میں ٹرپنگ کے باعث شہر کے بیشتر حصے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔بریک ڈاؤن سے دھابیجی، گھارو اور پپری پمپنگ اسٹیشن بھی متاثر ہوئے، جس کی وجہ سے شہر کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔ترجمان کے مطابق کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل، گذری، بلوچ کالونی، ڈیفنس، گلستان جوہر، گلشن اقبال کے مختلف بلاکس، فیڈرل بی ایریا ، گلبرگ، لیاری اور اولڈ سٹی ایریا میں بجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے۔نیشنل گرڈ سے کے الیکٹرک کا لنک بحال ہوگیا ہے اور کے الیکٹرک کے سسٹم میں بجلی کی سپلائی بتدریج بڑھائی جائے گی۔واضح رہے کہ اس سے قبل 11 اگست کو بھی شہر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی۔