کراچی (اسٹاف رپورٹر )بلدیہ ملیر نے ملت گارڈن میں سرکاری اسکول کے پاس گراؤنڈ میں غیر قانونی کچرا کنڈی قائم کردی ، تعفن سے اسکول کے بچے اور علاقہ مکین شدید اذیت میں مبتلا ہیں، آبادی کے اندرقائم غیر قانونی ڈمپنگ پوائنٹ کیخلاف شکایات پر ضلعی عملہ دھمکیاں دینے لگا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی ایم سی ملیر کی نااہلی کی وجہ سے ملیر ملت گاڑدن کے علاقے ریڈس گراؤنڈ کے بالمقابل گورنمنٹ بوائز اسکول کیساتھ ہی غیر قانونی کچرا کنڈی قائم کردی گئی ہے، جس میں ملیر کے علاوہ اطراف کے علاقوں کا کچرا بھی ڈالا جا رہا ہے، ریڈس گراؤنڈ کے عقب میں ہی جامع مسجد بھی ہے، تعفن کے باعث نمازیوں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ریڈس گراؤنڈ میں پل کا تعمیراتی سامان رکھنے سے گراؤنڈ کی رونقیں ختم ہوگئی ہیں، تاہم ڈی ایم سی ملیر نے ماہ رمضان میں یہاں کچرا ڈالنا شروع کردیا، علاقہ مکینوں نے ڈی ایم سی عملے سے شکایت کی تو ان کا کہنا تھا کہ یہاں عارضی طور پر کچرا ڈالا جارہا ہے، تاہم عیدالفطر کے بعد ضلعی انتظامیہ نے اطراف کے علاقوں کا کچرا بھی یہاں ڈالنا شروع کردیا، جس سے گراؤنڈ بڑی کچرا کنڈی میں تبدیل ہوگیا ہے۔ علاقہ مکین رضوان نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ وہ کچرا کنڈی کی شکایت لیکر ڈی ایم سی آفس گیا تو انفارمیشن ڈیمارٹمنٹ میں تعینات یاسین نامی ملازم یاسین کو کچرا کنڈی ختم کرنے کا وعدہ یاد دلایا، جس پر یاسین نے دھمکی دی کہ اب کچرا کنڈی ختم نہیں ہوگی، جس میں ہمت ہے آ کر ختم کرادے۔ رضوان کا کہنا تھا کہ ڈی ایم سی حکام نے اسے دفتر سے باہر نکال دیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔کچرا اٹھانے سے ٹیلی فون کیبل پہلے ہی کٹ گئی تھی جسے ٹیلیفون ایکسچینج حکام نے مرمت کرکے ٹھیک کیا تھا۔تاہم 5روزقبل یہ کیبل دوبارہ کٹ گئی جس کے باعث علاقے میں ٹیلی فون سروس پھر معطل ہوگئی ہے ۔