مری(نامہ نگار) مری کے علاقے دریا گلی میں زمین کے تنازع پر فائرنگ سے 12 سالہ بچی سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوگئے جن کی حالت نازک بتائی جارہی ہے،3ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دیگر کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں ، وقوعہ کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ دوسری جانب پولیس کے تاخیر پر پہنچنے پر علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق مری میں قبضہ مافیا فضل رحیم عرف چھوٹو اور اس کے ساتھی شوکت ،عمران، آصف وغیرہ نے گزشتہ شام زمین کے تنازع پر نڑیلہ دریاگلی میں مخالفین کےگھرپر شدید فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں خیمے میں رہائش پذیر پٹھان فیملی کی 10سالہ بچی مالکہ اور شخص گولی لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق گئے جبکہ6 شدید زخمیوں کو تشویشناک حالت میں مقامی لوگوں اور ریسکیو 1122نے تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال مری منتقل کیا۔ ٹی ایچ کیو مری میں طبی سہولیات کے فقدان کے باعث زخمیوں کو سی ایم ایچ ہسپتال مری پہنچایا گیاجہاں شدید زخمی نوجوان اسامہ مسعود عباسی اور یاسر عباسی ولد علی زمان زخمو ں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے جبکہ شدید زخمیوں مسعود ، عدیل، عبداللہ اور بابر کو راولپنڈی راولپنڈی ریفر کردیا گیا، مرنے والوں میں ایک راہ گیر بھی شامل ہے،غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق زمین کا تنازعہ دو بھائیوں کے درمیان چل رہا تھا۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ فضل رحیم عرف چھوٹو پولیس میں ملازم رہ چکاہے اور اس سے قبل بھی لڑائی جھگڑوں میں ملوث رہا ،اس کا ایک بھائی اور بہن اب بھی پولیس میں ملازم ہیں جس کی وجہ سے مری پولیس اس کی مکمل پشت پناہی کررہی ہے، پولیس کی روایتی سستی اور تاخیر سے پہنچنے پر علاقہ کے مکینوں نے شدید احتجاج کیا اور ہسپتال پہنچنے والے اہلکاروں کو نکال دیا۔لواحقین نے آئی جی پنجاب اور اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کامطالبہ کیا ہے ۔