اسپتالوں میں ادویات کا بحران مزید سنگین ہونے کا خدشہ

کراچی (رپورٹ/ صفدربٹ) محکمہ صحت سندھ کی نا اہلی کے باعث صوبے میں ادویات کی خریداری کا عمل مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے 2 ماہ بعد بھی مکمل نہ ہو سکا ،جس کے نتیجے میں کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں روز مرہ استعمال کی عام ادویہ سمیت جان بچانے والی ادویات کا بحران مزیدسنگین ہونے کاخدشہ ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے ادویات کی خریداری کیلئے بنائی گئی پروکیورمنٹ کمیٹی کو خریداری کا عمل مکمل کرنے میں مزید ایک ماہ سے زائد کا وقت لگےگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے بیشترسرکاری اسپتالوں میں جن میں سول اسپتال کراچی، جناح اسپتال سمیت لیاری جنرل اسپتال ، قطر اسپتال و دیگر سندھ گورنمنٹ اسپتال ، بنیادی صحت مراکز اور ڈسپینسریوں کی او پی ڈیز میں علاج کیلئے آنے والے مریضوں کو ادویات کے حصول میں مشکلات شروع ہو گئی ہیں اور ڈاکٹروں کی جانب سے تجویز کردہ ادویات میں سے محض ایک یا دو ادویات ہی مریض کو مل رہی ہیں،جبکہ اسپتالوں میں داخل تشویشناک حالت کے مریض بھی ادویات کی قلت سے محفوظ نہیں ہیں اور شدید انفیکشن کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات کا اسٹاک ختم ہونا شروع ہوگئے ہیں اور وارڈز کی جانب سے لکھی جانے والی ڈیمانڈز کے مطابق ادویات کی سپلائی فراہم نہیں کی جا رہی ،جس کی وجہ سے مریضوں کے اہل خانہ شدید پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں اور انہیں انتہائی مہنگی ادویات بازار سے خریدنا پڑ رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ادویات کے علاوہ سرجری میں استعمال ہونے والا سامان بھی متعدد اسپتالوں میں ختم ہونا شروع ہوگیا ہے اور عملے کی جانب سے مریضوں کے اہل خانہ سے آپریشن میں استعمال ہونے والا ڈسپوزیبل سامان اور عام و لازمی استعمال کی سرنجز کو بھی بازار سے منگوایا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے بنائی گئی پروکیورمنٹ کمیٹی نے خریداری کے عمل کا آغاز تو کر دیا ہے ،تاہم کمیٹی جتنی بھی جلدی کریں ،اس عمل کو مکمل ہونے میں مزید ڈیڑھ ماہ سے زائد کا وقت لگ سکتا ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے اسپتالوں کو لوکل پرچیز کا 15فیصد بجٹ استعمال کرنے کی اجازت تاخیر سے دینا ہے، کسی بھی اسپتال کا مختص بجٹ کا 15فیصد لوکل پرچیز بجٹ ہوتا ہے اور اس کیلئے متعلقہ اسپتال انتظامیہ محکمہ صحت کی اجازت ملنے کی صورت میں ٹینڈر کا اعلان کرتی ہے اور رواں برس متعدد اسپتالوں کی جانب سے لوکل پرچیز بجٹ سے ادویات کی خریداری کیلئے محکمہ صحت نے ابتدا میں ٹینڈر کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا ،جس کی وجہ سے اسپتالوں کو معمول کے امور انجام دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ سے متعدد بار کوشش کے باوجود رابطہ نہ ہوسکا۔

Comments (0)
Add Comment