کراچی(اسٹاف رپورٹر)نقیب قتل کیس کے تفتیشی افسر ایس پی ڈاکٹر رضوان ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ سے غائب ہیں تفتیشی افسر اور پراسیکیویشن کے درمیان رابطے کے فقدان کے باعث ملزم راؤ انوار عدالت سے ریلیف حاصل کر رہے ہیں، سابق ایس ایس پی ملیر نقیب قتل کیس اورغیر قانونی اسلحہ کیس میں ضمانتیں حاصل کر چکے ہیں۔راؤ انوار کی اندرون ملک سفر کی درخواست پر پراسیکیویشن کی مخالفت نہ ہونے پر عدالت نے اجازت دی،ذرائع نے بتایا ہے کہ نقیب قتل کیس کے تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان عدالتی احکامات کے باوجودپیش نہیں ہو رہے ۔انہوں نے کسی کو وجہ نہیں بتائی اور راؤ انوار کی قتل کیس میں ضمانت سے قبل کافی پریشان تھے۔ وہ مقدمے کی تحقیقات میں دلچسپی بھی نہیں لے رہے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ ڈاکٹر رضوان پر کافی دباؤ تھا جس کی وجہ سے وہ ملزم راؤ انوار کی ضمانتوں سے اندرون ملک سفر کی درخواست تک سے غائب ہیں۔ متعلقہ حکام سے امت نے رابط کیا تو بتایا گیا کہ ڈاکٹر رضوان اس وقت کہاں ہیں۔ کچھ معلوم نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نقیب قتل کیس میں تفتیشی افسر کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہونے کے باوجود عدالت میں شواہد جمع نہیں کرائے گئے تھے۔ اسی طرح غیر قانونی اسلحہ کیس میں فرانزک شواہد سے معلوم ہوا تھا کہ وقوع پر اسلحہ ناجائز طریقے سے رکھا گیا تھا لیکن یہ بھی شواہد غائب کر دئیے گے۔