قوم سے پہلے خطاب میں وزیراعظم کے 30 وعدے

اسلام آباد ( نمائندہ امت/ مانیٹرنگ ڈیسک/ ایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے پہلے خطاب میں 30وعدے کر ڈالے۔ اتوار کو عمران خان نے وزیر اعظم ہاؤس کی جگہ ریسرچ یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ ہمارا کوئی گورنر بھی گورنر ہاؤس میں نہیں رہے گا اور اپنے اخراجات کم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانا میرا مقصد ہے۔ وزیر اعظم ہاؤس میں محض 2 ملازمین کے ساتھ 2 گاڑیاں اپنے لیے رکھ کر وزیر اعظم ہاؤس کی بلٹ پروف سمیت دیگر تمام اضافی گاڑیاں نیلام کر دینگے، حاصل شدہ رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی۔ بیرون ممالک سے قرض نہیں مانگوں گا، ایف بی آر کو ٹھیک کروں گا، تاکہ لوگ پراعتماد ہو کر ٹیکس دیں، یہاں مالدار لوگ ہیں، مگر ٹیکس نہیں دیتے۔ شہریوں کا فرض ہے کہ وہ ٹیکس ادا کریں۔ وزارت داخلہ میرے پاس ہوگی، ایف آئی اے ماتحت ہوگی، کرپشن اور منی لانڈرنگ پر خود کڑی نظر رکھوں گا، اب ملک بچے گا یا کرپٹ لوگ بچیں گے، ان کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہوجائیں، ہاتھ پڑا تو کرپٹ مافیا شور مچائے گا، کرپشن کے خاتمے کے لیے قانون بنائینگے، جسے ‘‘وسل بلوؤر ایکٹ’’ کا نام دیا جائے گا۔اس قانون کے تحت سرکاری محکموں میں جو بھی شخص کرپشن کی نشاندہی کرے گا اسے برآمد ہونے والی رقم کا 20فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بیرون ملک جیلوں میں قید پاکستانیوں کو مدد فراہم کرینگے، ایسا نظام لائیں گے کہ ایک سال میں سول مقدمات کا فیصلہ ہو، ملک بھر میں جیل اور پولیس کا نظام بھی درست کریں گے، نیب کو ہر ممکن مدد فراہم کرینگے، عوام کیلئے ساڑھے5لاکھ روپے کے ہیلتھ کارڈز کا اجرا کرینگے، بچوں سے زیادتی کیخلاف سخت ایکشن لیں گے، سرکاری اسکولوں اور اسپتالوں کے معیار کو ٹھیک کرینگے، پانی بہت بڑا مسئلہ ہے، پانی کے حوالے سے نئی وزارت بنا رہے ہیں، بھاشا ڈیم بنانا ناگزیر ہے، پیسہ اکٹھا کرینگے، بلدیاتی نظام کو بہترین کرنا ہے، اس میں اصلاحات لائیں گے، ناظم کا الیکشن براہ راست کرائینگے، نوجوانوں کو نوکریاں دینگے، 5سال میں 50لاکھ سستے گھر بنائیں گے، اس سے نوکریاں ملیں گی اور انڈسٹریز کھڑی ہونگی، بلاسود قرضے دینگے، پیشہ ورانہ تربیت دینگے، پورے ملک میں اربوں درخت لگائیں گے، ملک کو آلودگی سے پاک کرینگے، فاٹا میں جلد از جلد بلدیاتی الیکشن کرائینگے اور ترقی دینگے۔ عمران خان نے کہا کہ میں کوئی کاروبار نہیں کرونگا اور نہ ٹیکس کا غلط استعمال ہوگا۔ سادہ زندگی گزار کر دکھاؤں گا، قوم کا ایک ایک پیسہ بچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بننا چاہئیے، دہشت گردی کا خاتمہ کرینگے، امن کے بغیر خوشحالی نہیں آسکتی، ہمسایہ ممالک سے بہترین تعلقات قائم کرینگے۔ عمران خان نے کہا کہ میری سیاست کا مقصد ملک کی بہتری اور اسے مدینہ جیسی فلاحی ریاست بنانا ہے، ریاست مدینہ کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نبی کریم ؐ نے سب سے پہلے قانون کی بالادستی قائم کی، زکوٰۃ کا نظام قائم کیا، اس پروگریسیو ٹیکسیشن پر آج مغربی ممالک میں عمل ہورہا ہے اور غریبوں کی مدد کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی اتنے بدترین معاشی حالات نہیں تھے، آج 28ہزار ارب قرضہ ہے، پچھلے 10سال میں جو قرضہ چڑھا، وہ سب کے سامنے لائیں گے کہ قرضہ کہاں گیا۔ ملک میں بچوں میں غذائی قلت کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے 2بچوں کے دماغ کے سی ٹی اسکین بھی دکھائے۔ عمران خان نے کہا کہ 1100کینال کے وزیر اعظم ہائوس میں 524ملازم ہیں، وزیر اعظم کی 80گاڑیاں ہیں، جس میں 33بلٹ پروف ہیں، ہیلی کاپٹر اور جہاز ہیں، گورنر ہاؤسز اور وزیر اعلیٰ ہاؤسز ہیں، جہاں پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں، ایک طرف قوم مقروض ہے اور دوسری طرف صاحب اقتدار ایسے رہتے ہیں، جیسے گوروں کے دور میں تھے، پچھلے وزیراعظم نے 65کروڑ روپیہ دوروں پر خرچ کیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے 8کروڑ روپیہ دوروں پر خرچ کیا۔ قوم کو پتا چلنا چاہیے کہ ان کا پیسہ کہاں جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تباہی کو روکنے اور ملکی ترقی کے لیے ہمیں اپنی سوچ بدلنا ہوگی، رہن سہن کا طریقہ تبدیل کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کفایت شعاری کیلئے ٹاسک فورس بنائی جائے گی، جس کی سربراہی ڈاکٹر عشرت حسین کریں گے۔ پیسہ بچا کر نچلے اور پیچھے رہ جانے والے طبقے پر اخراجات کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ سابق آئی جی کے پی کے ناصر درانی کو پنجاب پولیس ٹھیک کرنے کا ٹاسک دیں گے۔ سندھ پولیس کو بھی ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ بہت سی بیوہ خواتین اپنی زمینوں کے لیے برسوں سے عدالتوں کے چکر لگارہی ہیں، چیف جسٹس سے گزارش کروں گا کہ انہیں جلد سے جلد انصاف فراہم کریں، مجھے ایک بیوہ خاتون نے خون سے خط لکھا، میرا وعدہ ہے کہ مظلوموں اور غریبوں کے لیے کام کروں گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولز کرائے پر لے کر سرکاری اسکولوں میں تعلیم دے سکتے ہیں، مدرسے کے بچوں کو بھی انجینئر، ججز اور ڈاکٹر بننا چاہیے، مدرسے کے معیار کو بہتر کرنا ہے۔ نوجوانوں کے لیے کھیلوں کے میدان اور پارکس بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سول سروسز میں اصلاحات لائیں گے، کمیٹی سیاسی مداخلت ختم کرے گی، سزا و جزا کا قانون لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دریا، ہوا اور سمندر صاف کرنے ہیں، ملک میں صفائی کا کام شروع کرنا ہے، پاکستان 5سال بعد ایسا نظر آئے جیسے یورپ کے ممالک صاف نظر آتے ہیں۔ سیاحت کو فروغ دیں گے۔ ایسے ریزورٹ کھولیں گے جو سوئٹزر لینڈ سے زیادہ خوبصورت ہوں گے، ساحلی پٹی کو سیاحت کے فروغ کے لیے استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک موجود پاکستان کا پیسہ واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کریں گے۔ عمران خان نے قوم سے اپیل کی کہ کسی ایسے لیڈر کو ووٹ نہ دیں جس کا سرمایہ بیرون ملک موجود ہے۔

Comments (0)
Add Comment