کراچی (اسٹاف رپورٹر) جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے سے متعلق کیس میں مفرور ملزمان متحدہ رہنماؤں وفاقی وزیر آئی ٹی خالد مقبول صدیقی، نسرین جلیل، کنور نوید اور حیدر عباس رضوی سمیت دیگر کو اشتہاری قرار دے دیا۔ عدالت نے مفرور ملزمان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔ پیر کے روز سماعت کے دوران ملزم متحدہ کے فاروق ستار پیش نہ ہوسکے۔ ان کے وکیل کی جانب سے فاروق ستار کی ایک روز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، جسے عدالت نے منظور کرلی، سماعت کے دوران تفتیشی افسر کی جانب سے مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے سے متعلق رپورٹ جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان کے گھروں میں چھاپے مارے متعلقہ تھانوں میں اشتہار آویزاں کیے، اشتہارات شائع کیے جانے سے ملزمان روپوش ہوگئے ہیں۔ ملزمان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کا ریکارڈ کیلئے متعلقہ اداروں کو مکتوب ارسال کر دیئے گئے ہیں۔ حیدر عباس رضوی بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری ممکن نہیں اشتہاری قرار دیا جائے۔ عدالت نے مفرور ملزمان وفاقی وزیر آئی ٹی خالد مقبول صدیقی، نسرین جلیل، کنور نوید اورحیدرعباس رضوی سمیت دیگر کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ملزمان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔