عدم اعتماد سے قبل نجم سیٹھی کرکٹ بورڈ سربراہی سے مستعفی

لاہور؍اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجم سیٹھی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے سے قبل ہی پی سی بی کی سربراہی سے مستعفی ہو گئے ہیں ۔پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ وزیر اعظم عمران خان نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کےسابق سربراہ احسانی مانی کو پی سی بی کا سربراہ مقرر کر دیا ہے ۔73 سالہ احسان مانی کا کہنا ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ کو فروغ دیں گے۔ نجم سیٹھی کااستعفیٰ اور احسان مانی کے تقرر کے اعلانات پیر کو ٹویٹ کے ذریعے سامنے آئے ۔نجم سیٹھی کے کریڈٹ پر پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی اور پاکستان سپر لیگ کا آغاز ہے۔تاہم ان کے مخالفین کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان سپر لیگ کا مکمل آڈٹ نہیں کراسکے۔ان پر بورڈ میں میڈیا اور مارکیٹنگ کے شعبوں میں نئی تقرریوں اور پسندیدہ لوگوں کو نوازنے کے الزامات بھی ہیں۔نجم سیٹھی نے پیر کو اپنی ٹویٹ کے ذریعے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کی حیثیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا استعفیٰ وزیر اعظم وزیر اعظم کو بھجوا چکے ہیں۔مستعفی ہونے کیلئے عمران خان کے حلف لینے کا انتظار کر رہے تھے۔نجم سیٹھی نے کرکٹ بورڈ کیلئےاپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے اور ٹویٹ کے اختتام پر عید مبارک اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ تحریر کیا۔ نجم سیٹھی نے اپنے استعفے کے ساتھ وزیر اعظم کو بھجوائے گئے خط کا عکس بھی جاری کر دیا ہے ۔حالیہ دنوں میں ایک ٹی وی چینل ( جہاں وہ ایک پروگرام کے میزبان بھی رہے ) کو دیے گئے انٹرویو میں نجم سیٹھی نے از خود منصب نہ چھوڑنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپنی ذات کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ کو عدم استحکام اور انتشار سے دوچار نہیں کروں گا ۔ بطور وزیراعظم عمران خان بورڈ کے سرپرست اعلیٰ ہیں ۔نیا چیئرمین پی سی بی مقرر کرنا پیٹرن انچیف کا حق ہے ۔عمران اگر مجھے اس منصب پر نہیں دیکھنا چاہتے اور اپنے کسی شخص کو لانا چاہتے ہیں ۔ عمران خان یا ان کا کوئی مشیر اشارہ دیدے میں مستعفی ہو کر از خود گھر چلا جاؤں گا۔کرکٹ میری روزی روٹی نہیں۔ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا کہ گھبراجاؤں۔2013 کے عام انتخابات کے موقع پر نجم سیٹھی نگران وزیر اعلیٰ پنجاب بنے تھے اور عمران خان نے انہیں نواز لیگ کے قریب قرار دیتے ہوئے 35پنکچر کا الزام لگایا تھا۔وزیر اعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ کے ذریعےاحسان مانی کو چیئرمین پی سی بی مقرر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس عہدے کیلئے قابل قدر تجربے کے حامل ہیں۔وہ 3برس تک آئی سی سی کے خزانچی اور پھر 3سال تک عالمی کرکٹ ادارے کے سربراہ بھی رہے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment