لاہور (آن لائن)ملک بھر میں یوم امیرشریعت منایا گیامختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علماء نے کہا کہ امیر شریعت سید عطا ء اللہ شاہ بخاری برطانوی سامراج اور اسکی ذریت خبیثہ قادیانیت کیخلاف اپنی زندگی صرف کر کے منکرین ختم نبوت اور انکے حواریوں کو ناکوں چنے چبوائے،انہوں نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے سالہا سال جیلوں کی کال کوٹھڑیوں کو آباد کیے رکھا ،تمام تر مظالم کے باوجود انگریز اور قادیانیت سے کمپرمائز نہیں کیا ۔آپ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے بانی اور امیر اول تھے۔مولانا عطاء اللہ شاہ بخاری اتنے بڑے خطیب تھے کہ اگر چاہتے تو سونے اور چاندی کا محل بنواسکتے تھے ،لیکن آپ کا جنازہ کرایہ کے ایک معمولی سے مکان سے اٹھا۔امرتسر میں آبائی مکان ہونے باوجود کسی قسم کا کلیم نہیں کیا ۔وہ بیک وقت خطیب،ادیب،شاعر،قاری قرآن ،تحریک آزادی اور تحریک ختم نبوت کے نامور قائد تھے،لیکن انکی زندگی کا اہم کارنامہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اور قادیانیت کا تعاقب تھا ۔اگرچہ انکی زندگی میں قادیانی غیر مسلم اقلیت نہ قرار دیے جاسکے ،لیکن 1974کا تاریخ ساز فیصلہ جسمیں پاکستان کی پارلیمنٹ نے ایک متفقہ آئینی ترمیم کے ذریعے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا اسکا کریڈٹ انہیں اور انکے رفقاء کو جاتا ہے ،انکی دینی اور ملی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔تحریک ختم نبوت کا تذکرہ انکے ذکر کے بغیرنامکمل ہے ان خیالات کا اظہار عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم نشرواشاعت مولانا عزیز الرحمن ثانی،مبلغ لاہور مولانا عبدالنعیم ،مولانا محمدقاسم سیوطی، مولانا قاری عبدالعزیز، مولانا قاری علیم الدین شاکر ،مولانا خالد عابد اوردیگر مبلغین ختم نبوت نے مختلف مقامات پرعالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے بانی اور امیر اول مولانا سید عطاء اللہ شاہ جی کے یوم وفات 21اگست کے حوالے سے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کیا ۔تحریک ختم نبوت کے رہنما وٴں نے کہا کہ انشا ء العزیز انکے مشن کو پایہ تکمیل تک پہچانے تک آرام اور چین سے نہیں بیٹھیں گے۔