لچک دکھانے کے باوجود شہباز کا گھیرا تنگ

لاہور/ اسلام آباد (نمائندگان امت/ مانیٹرنگ ڈیسک) لچک دکھانے کے باوجود حکومت نے نواز لیگ کے صدر شہباز شریف کا گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن اور5 بڑی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف بلا امتیاز انکوائری کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار کو ہدایت کی کہ پنجاب کے عوام کو اب تبدیلی نظر بھی آنی چاہیے۔ پنجاب حکومت تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلے، وفاقی حکومت ان کی ہر ممکن مدد و رہنمائی کرے گی۔ نواز شریف کو رہا کرانے کیلئے نواز لیگ نے انصاف دو کے نعرے کے تحت احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے عید کے بعد راولپنڈی میں پہلے جلسے کا اعلان کر دیا ہے۔ نواز لیگ نے منصب صدارت کیلئے پیپلز پارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن کو نامزد کرنے کا اقدام مسترد کرتے ہوئے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ کو نامزد کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔ نواز لیگ نے اس فیصلے سے شہباز شریف سے ملاقات کرنے والے پی پی رہنماؤں رضا ربانی و خورشید شاہ کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف، بیٹی مریم اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے نام ای سی ایل میں شامل کر دیئے ہیں۔ عدالت سے سزا کی معطلی پر بھی تینوں بیرون ملک نہیں جاسکیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک ٹی وی انٹرویو میں سانحہ ماڈل ٹاؤن و 5 ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف تحقیقات کا اعلان کر کے اپنے سیاسی عزائم کا اظہار کر دیا ہے۔ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن و 5 بڑی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے معاملے کی تحقیقات بلا امتیاز ہوں گی۔ میری پہلی ترجیح کرپشن کے ناسور کا خاتمہ ہے۔ کرپٹ افسران کا احتساب ہوگا۔ پچھلے دور کے5 وزرائے اعلیٰ کی بھی انکوائری ہوگی۔ اس حوالے سے سیکریٹری سے تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔ انہوں نے سی ایم ہاؤس کے ملازمین فارغ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 260ملازم نگران حکومت فارغ کر چکی ہے۔ پنجاب میں صرف ایک ہی وزیراعلیٰ ہاؤس ہوگا، سیکریٹریٹ دفتر میں بیٹھوں گا، میری ٹیم بہترین لوگوں پر مشتمل ہو گی۔ کابینہ میں محکموں کو سمجھنے والے وزرا ہوں گے۔ زائد ملازمین متعلقہ جگہوں پر بھیجیں گے۔ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ بڑا پروٹوکول لوں۔ پنجاب پولیس کو خیبر پختون کی طرز پر لاؤں گا۔ میں عمران خان کا سپاہی اور پاکستان کا ایجنٹ ہوں۔ سازشوں کے باوجود عمران خان کے وژن پر عمل کروں گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 18برس قبل قتل کیس میں صلح کرائی تھی، میں نے کسی کو دیت دی نہ کسی جرم میں ملوث رہا ہوں۔ محکموں کو سمجھنے والے ہی کابینہ کا حصہ ہوں گے۔ کرپٹ افسران کے خلاف احتساب ہو گا۔ صرف پاکستان کا ایجنٹ اور وزیراعظم عمران خان کی کرپشن کے خلاف جنگ کا سپاہی ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ سی ایم ہاؤس کے 260 ملازم نگران حکومت نے فارغ کئے۔ مزید سیاسی بھرتیوں کو جلد ختم کر دیا جائے گا۔ دریں اثنا اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ صوبے میں میرٹ، گڈ گورننس و قانون کی حکمرانی کا راج ہو گا۔ حقیقی تبدیلی لا کر عوام کو ریلیف دیں گے، جو افسر کام نہیں کرے گا، وہ پنجاب میں نہیں رہے گا۔ سرکاری اخراجات کو کم سے کم رکھے جائیں گے۔ اچھے کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ادھر نواز لیگ کا اجلاس صدر شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کئے جانے کے فیصلے، نواز شریف کی رہائی کیلئے تحریک چلانے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں نواز لیگ نے پیپلز پارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کئے جانے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کی جانب سے اعتزاز احسن کی نامزدگی پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ اعتزاز احسن دھرنے میں بھی اپوزیشن کو تقسیم کرنے کے ایجنڈے پر کار فرما رہے ہیں۔ نواز لیگ کی جانب سے پی پی کو صدارتی امیدوار کی نامزدگی الائنس فار اینڈ فری الیکشن کے پلیٹ فارم سے کرنے کی تجویز دیتے ہوئے متنبہ کیا گیا کہ اگر پیپلز پارٹی نامزد امیدوار پر متفق نہ ہوئی تو بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نواز لیگ صدارتی امیدوار ہوں گے۔ پاکستان الائنس فار فری اینڈ فیئر الیکشن میں شامل جماعتوں کا سربراہی اجلاس 24 اگست کو مری یا اسلام آباد میں ہو گا۔ الائنس کے ہر اجلاس میں تمام اپوزیشن جماعتوں کی قیادت شرکت کی پابند ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز لیگ نے نواز شریف کے لیے ’’انصاف دو‘‘ احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تحریک کے عید کے بعد پہلا جلسہ راولپنڈی میں ہو گا، جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ منگل کو ہونے والے اجلاس میں بتایا گیا کہ مولانا فضل الرحمان نے کچھ دیر قبل ہی نواز لیگ کے صدر شہباز شریف کو فون کر کے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوشش جاری رکھی جائے گی۔ تحریک کے دوران عوام کو بتایا جائے گا کہ نواز شریف کا احتساب نہیں ہو رہا، بلکہ انتقام لیا جا رہا ہے۔ نواز شریف و مریم کے نام ای سی ایل میں شامل کرنا انتقامی کارروائی ہے۔ پیپلز پارٹی کے آصف زرداری کی چھٹی کے دن بھی ضمانت ہو جاتی ہے، مگر نواز شریف کو انصاف نہیں ملتا اور اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی اور خورشید شاہ آج شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔ نواز لیگ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں سب سے اہم معاملہ صدارتی انتخاب رہا۔ کوشش ہے کہ اپوزیشن کا ایک امیدوار ہی میدان میں اتارا جائے۔ اپوزیشن متحد ہو جائے تو حکومتی امیدوار کو ہرایا بھی جاسکتا ہے۔ اپوزیشن اتحاد کا عید کے ایک روز بعد اسلام آباد یا مری میں اجلاس ہو گا، جس میں متفقہ صدارتی امیدوار سامنے لایا جائے گا۔ نواز لیگ نے صدارتی انتخابات کیلئے اپنے یا متحدہ اپوزیشن میں سے کسی امیدوار کو نامزد کرنے کا اختیار پارٹی قیادت کو دیدیا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نئے پاکستان کا آغاز انتقامی سیاست سے ہوا۔ انہوں نے نواز شریف اور مریم کو انتقام، حنیف عباسی ضمیر و انتقام دونوں کے قیدی ہیں۔ فارورڈ بلاک بنایا گیا تو اسمبلیاں نہیں چلنے دیں گے۔ ادھر نواز لیگ کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے اپنی ایک ٹوئٹ میں نواز فیملی کے ناموں کو ای سی ایل میں ڈالنے کا اقدام سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام عمران حکومت کے لیے دردِسر بن جائے گا۔ عمران کو اس کے مشرفی مشیر کہیں کا نہ چھوڑیں گے، انہیں احتساب کے نام پر مخالفین سے بھڑ کر ہیرو بننے کے مشورے دیئے جا رہے ہیں۔ یاد رکھا جائے یہاں وزرائے اعظم کا آنا مشکل اور جانا آسان ہوتا ہے۔

Comments (0)
Add Comment