شیخ رشید نے پٹریاں کرائے پر دینے کا اعلان کردیا

راولپنڈی (خصوصی رپورٹر) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 40 ارب روپے کا خسارہ کم کرنے کے نجی شعبہ تعاون کرے، حکومت ریلوے کی اراضی اور پشاور سے لاہور ریلوے ٹریک 20 برس کے لیے ٹھیکے پر دینے کے لیے تیار ہے، تاکہ ریلوے کا خسارہ ختم کیا جا سکے، جبکہ آئندہ ہفتے2بند ٹرینیں بھی بحال کی جائیں گی۔ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن کے دورے کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نجی کمپنیاں آگے آئیں اور ریلوے کے زمین 20 برس کے لیے سرمایہ کاری کریں، پلازے بنائیں، فوڈ اسٹریٹ قائم کریں۔ ریلوے کو درپیش خسارے کا حوالے دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم مزید دیر نہیں کرنا چاہتے، ہم ریلوے ٹریک بھی کرائے پر دینے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے انہیں ریلوے کا خسارہ کم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ریلوے کی ایک پٹڑی بھی کسی کو نہیں دی جائے گی، نجی کمپنیاں سرمایہ کاری کریں گی، لیکن ملکیت ریلوے کی ہی رہے گی۔ کئی سمندر پار پاکستانیوں نے ہم سے رابطہ کیا ہے کہ وہ ریلوے میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں اور بلٹ ٹرین جیسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں، لیکن اس سے پہلے ہم نے اپنی ٹرینوں کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے سامنے سب سے پہلا اور اہم منصوبہ پشاور سے لاہور ریلوے لائن کو ڈبل کرنا ہے جس میں ریلوے لائن میں موجود بڑے موڑ ختم کر کے راولپنڈی اور لاہور کے درمیانی فاصلے کو بھی کم کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے کالوال اور جہلم کے درمیان 56 کلومیٹر ریلوے ٹریک میں موجود غیر ضروری موڑ ختم کیے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے لیے نیشنل لاجسٹک سیل(این ایل سی) اور فرنٹیر ورکس آرگنائیزیشن (ایف ڈبلو او) سے رابطہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے خسارہ کم کرنے کے لیے ریلوے کے تمام گیسٹ ہائوسز کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے نئی ٹرینیں چلائے گا، تاہم صرف وہی ٹرینیں بحال کی جائیں گی جو نفع بخش ہوں۔ ہم ریلوے پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی سے جنڈ، میاں والی ، ملتان ٹریک پر بسال، جنڈ اور میاں والی سے نئی ٹرینیں چلائی جائیں گی تاکہ شہریوں کو بہتر سفری سہولیات مہیا کی جا سکیں۔ نئی ٹرینوں میں مسافروں کو ایک ماہ تک 10 فیصد خصوصی رعایت بھی دی جائے گی۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ریلوے میں کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہو گی اور نہ ہی وہ کسی کو اس کے عہدے سے ہٹائیں گے۔ تاہم بدنصیبی سے آدھا ریلوے نیب زدہ ہے۔ہماری سابق حکومت کرپٹ تھی، بظاہر یہ بتایا گیا کہ سب ٹھیک ہے، لیکن ہمیں چالیس ارب روپے کا خسارہ جہیز میں دیا گیا۔

Comments (0)
Add Comment