ٹرمپ کے خلاف مواخذے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

واشنگٹن ( امت نیوز) امریکی عدالتوں میں مقدمات کی وجہ سے صدر ٹرمپ کی صدارت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔جبکہ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کا مطالبہ بھی زور پکڑنے لگا ہے۔صدر کے سابق وکیل مائیکل کوہن نے منگل کے روز عدالت میں کھڑے ہو کر صدر ٹرمپ پر جھوٹا ہونے کا الزام لگا دیا ہے۔انھوں نے کہہ دیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے 2016کی صدارتی مہم کے دوران انھیں ہدایت کی تھی کہ خواتین کا منہ بند کروانے کے لیے انھیں رقم دی جائے۔کوہن نے تسلیم کیا کہ جو رقم سٹورمی ڈینیئلز کو دی گئی، وہ صدارتی مہم کے لیے جمع شدہ رقم کا حصہ تھی، جو یا تو غیرقانونی کاروباری ذریعے سے آئی یا پھر کسی فرد پر خرچ کی جانے والی رقم سے تجاوز کرتی ہیں۔امریکی قانون کے تحت یہ دونوں جرم ہیں اور ان کی سزا پانچ سال قید ہے۔ کوہن کے وکیل نے کہا کہ ’اگر یہ مائیکل کوہن کے لیے جرم ہے تو پھر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کیوں نہیں؟‘تاہم قانونی ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ جب تک صدر ہیں، ان کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔البتہ صدر کا مواخذہ ضرور ہوسکتا ہے۔صدر اس سے قبل انکار کرتے رہے ہیں کہ انھیں اس ادائیگی کا علم تھا۔ تاہم بعد میں ان کے وکیلوں نے اسے تسلیم کر لیا تھا۔اب کوہن کے مطابق صدر کو شروع ہی سے اس ادائیگی کے بارے میں مکمل معلومات تھیں۔مائیکل کوہن نے اقرار کر لیا ہے کہ انھوں نے صدارتی مہم کے دوران مالیاتی قانون کی خلاف ورزی کی تھی ۔اس کے علاوہ پورن سٹار سٹورمی ڈینیئل کا منہ بند رکھنے کے لیے اسے ایک لاکھ 30ہزار ڈالر دیے تھے۔سپیشل کونسل رابرٹ ملر ٹرمپ کے سابق مشیر پال مینافورٹ کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں جن پر ٹیکس میں دھوکہ دہی، خفیہ غیر ملکی بینک اکاؤنٹس رکھنے سمیت متعدد الزامات ہیں۔اس کے علاوہ کئی روسی افراد اور کمپنیوں پر پہلے ہی فردِ جرم عائد کی جا چکی ہے جن کے ساتھ ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں کے تعلقات تھے۔ ان میں ان کی مہم کے عہدے دار جارج پیپاڈوپولس، مائیکل فلن اور رک گیٹس شامل ہیں۔

Comments (0)
Add Comment