لندن(امت نیوز)برطانوی ڈسٹرکٹ جج مارگریٹ کولن نےامریکی مداخلت و دباؤ پر منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار پاکستانی تاجر جابر موتی والاکی ضمانت منظور کرنے سے انکارکر دیا ہے ۔جابر موتی والا کو برطانوی پولیس نے 17 اگست کو منی لانڈرنگ کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا تھا ۔ضمانت کی درخواست پر پراسیکیوٹر لینا بینیٹ نےعدالت میں موقف اپنایا کہ جابر موتی والا جرائم پیشہ گروپ کا سینئر رکن ہے۔ جابرموتی والا جابر صادق کے نام سے برطانیہ میں داخل ہوا ۔ملزم کے پاس دیگر ناموں کے پاسپورٹوں کا ذکر قبل از وقت ہے۔جابر موتی والا کے وکیل ٹوبی کیڈمین نے موقف اختیار کیا کہ استغاثہ نے الزامات کے ثبوت پیش نہیں کئے۔الزامات کی پیش کردہ سمری عدالت بھیجی جا چکی ہے ،جس میں جابر موتی والا پر امریکہ میں منشیات اسمگل کرنے کا الزام لگایا گیا ،لیکن گرفتاری وارنٹ میں ذکر تک نہیں کیا گیا۔جابر موتی والا کراچی سے تعلق رکھنے والا صنعت کار ہے ،جن کے والد نے 1951 میں کراچی اسٹاک ایکس چینج قائم کی ۔ ان پر انتہائی سنگین الزامات لگائے گئے۔پولیس نے جابر موتی والا کا پاسپورٹ تحویل میں لے رکھا ہے۔عدالت اگر ان کو ضمانت پر چھوڑ بھی دے تو وہ سفری دستاویزات موجود نہ ہونے کی وجہ سے برطانیہ نہیں چھوڑ سکتے۔جابر موتی والا نے 2011 میں امریکہ کا دورہ کیا تھا اور چارج شیٹ میں درج حوالے کو محض 7 سال پرانا دیکھا گیا۔ڈسٹرکٹ جج مارگریٹ کولین نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد جابر موتی والا کو ضمانت پر رہائی دینے سے انکار کرتے ہوئے قرار دیا کہ وہ انہیں ضمانت پر رہائی نہیں دے سکتی کیونکہ ان پر انتہائی سنگین نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں۔جابر موتی والا پر امریکہ نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ جمہوری ریاست ہے اور ہم مل کر مشترکہ مفاد میں کام کرتے ہیں، اس بنیاد پر ضمانت کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔